مہاجرین یورپ کے بجائے ’لاطینی امریکا جائیں‘
4 فروری 2017برطانیہ نے تیس ملین پاؤنڈ کی مالیت کے ایک پیکیج کی منظوری دے دی ہے جس کے ذریعے مشرقی یورپ اور یونان کے ساحلی علاقوں پر ان خواتین مہاجرین کی دیکھ بھال کی جا سکے گی جو کہ اکیلی سفر کر رہی ہوں۔ اس پیکیج کے ذریعے مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے جنگ زدہ ممالک سے ہجرت کے خواہش مند افراد کو یہ ترغیب دینا بھی ہے کہ وہ یورپ کے بجائے دیگر ایشیائی ممالک یا لاطینی امریکی ممالک کا رخ کریں۔
مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے شورش زدہ ممالک سے لاکھوں کی تعداد میں پناہ کے متلاشی بحیرہ روم کے ذریعے یورپ پہنچ چکے ہیں اور مزید یہاں آنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ زیادہ تر مہاجرین وسطی اور شمالی یورپ کے ممالک پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں، تاہم ان کی پہلی منزل جنوبی یورپی ممالک ہوتے ہیں۔
جمعے کے روز یورپی ملک مالٹا میں یورپی یونین کے رہنماؤں کا ایک اجلاس بھی ہوا، جس میں لیبیا سے یورپ آنے والے مہاجرین کی تعداد کو کم کیے جانے پر اتفاق کیا گیا۔ اس کے لیے یورپی رہنماؤں نے لیبیا کے ساتھ مل کر کام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
لیبیا سے مہاجرین کی آمد کو روکنے کی ایک وجہ انسانی جانوں کے ضیاع کو کم کرنا بھی ہے۔ مہاجرین کے بحران کے آغاز سے لے کر اب تک ہزاروں افراد کشتیوں کے ذریعے یورپ پہنچنے کی کوشش میں سمندر برد ہو چکے ہیں۔ جمعہ تین فروری کو ہونے والے اجلاس میں اس حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔