’مُنا بھائی‘ ’سڑک‘ پر، گھر اور آفس ضبط کرنے کا حکم
30 دسمبر 2010ممبئی ہائی کورٹ کے جاری حکم کے مطابق ایکشن ہیرو کے طور پر خود کو منوانے والے 51 سالہ مشہور اداکار سنجے دت کی ان دونوں ملکیتوں کو فلمساز شکیل نورانی کے ساتھ مالیاتی تصفیے کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔
بھارتی اخبار کی رپورٹ کے مطابق شکیل نورانی نے دعوی کیا ہے کہ سنجے دت نے 2001ء میں ان کی فلم "جان کی بازی" میں کام کرنے کے لئے پچاس لاکھ روپے وصول کیے تھے تاہم فلم میں اپنا آدھا کام کرنے کے بعد سنجے دت مزید کام کے لیے تاریخیں دینے سے گریز کرتے رہے ہیں جس کی وجہ سے یہ فلم ابھی تک مکمل نہیں کی جا سکی ہے۔
اس صورتحال کے پیش نظر نورانی نے رواں برس جنوری میں سنجے دت سے فلم میں کام کرنے کی فیس کے علاوہ ان کی وجہ سے اب تک ہونے والے مالی نقصان کی وصولی کے لئے اپنا کیس انڈین موشن پکچرز پروڈیوسر ایسوسی ایشن (IMPPA) کے سامنے پیش کیا تھا، جس نے شکیل نورانی کا ساتھ دیتے ہوئے یہ کیس ہائی کورٹ میں دائر کر دیا جس پر عدالت نے اپنا فیصلہ سنایا ہے۔
نورانی کے وکیل اشوک ساروگی کے مطابق سنجے دت کے پاس صرف 30 دن کا وقت ہے جس میں وہ تمام واجبات ادا کریں گے۔ بصورت دیگر ان کا گھر اور ان کی فرم، سنجے دت پروڈکشن کا آفس نیلامی کے لئے پیش کر دیا جائے گا۔
مُنا بھائی کے کردار سے دوبارہ شہرت پانے والے سنجے دت کو 80 اور 90 کی دہائی میں ایکشن فلموں کے ہیرو کے طور پر بے پناہ مقبولیت حاصل ہوئی تھی، تاہم غیر قانونی اسلحہ کی خریداری اور 1993ء میں ممبئی میں ہونے والے بم دھماکوں کی منصوبہ سازی میں ملوث ہونے کے الزام میں 18 ماہ جیل کی سزا کاٹنے کے بعد پردہ سمیں پر واپسی اور اپنا کھویا ہوا مقام پانے کے لئے انہیں دوبارہ جدوجہد کا آغاز کرنا پڑا تھا۔
رپورٹ:عنبرین فاطمہ
ادارت: افسر اعوان