ممبئی عدالت میں اجمل قصاب پر فرد جرم عائد
25 فروری 2009تقریبا دس ہزار صفحات پر مشتمل اس فرد جرم میں اجمل قصاب پر بھارت کے خلاف جنگ، قتل، اقدام قتل اور دھماکہ خیز مواد رکھنے جیسے الزامات عائد کئے گئے ہیں۔
استغاثہ اجول نیکام کے مطابق اس چارج شیٹ میں 37 دیگر افراد پر بھی الزامات عائد کئے گئے ہیں جن کا تعلق بھارت اور پاکستان سے ہے۔ پچھلے سال ممبئی میں دہشت گردانہ حملوں میں 179 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
حکومتی وکیل کے مطابق اس چارج شیٹ میں پولیس نے اجمل قصاب کے اعترافی بیان کے ساتھ ممبئی حملوں کی تصاویر، سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج، مارے جانے والے نو مبینہ حملہ آوروں اور اجمل قصاب کے ڈی این اے کی رپورٹ، ملزمان کی حملے کے منصوبہ سازوں سے سیٹیلائیٹ فون کی گفتگو کی ٹیپس وغیرہ شامل ہیں۔
اس تفصیلی چارج شیٹ میں 100 سے زائد عینی شاہدین کے علاوہ امریکی تحقیقاتی ادارے FBI کی جانب سے بھارتی پولیس کو فراہم کی گئی وہ معلومات بھی ہے جو حملوں میں انٹرنیٹ کے ذریعے معاونت سے متعلق ہے۔
اجول نیکام کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر بدھ کو اجمل قصاب کو عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ کوشش کریں گے مقدمے کا فیصلہ تین سے چھ ماہ کی مدت میں سنا دیا جائے۔ مقدمے کی اگلی سماعت نو مارچ کو ہوگی۔