مشہور جرمن اداکار والٹر گِلر انتقال کر گئے
17 دسمبر 2011گلِر ہیمبرگ میں آباد تھے۔ سن 1956ء میں انہوں نے اداکارہ نادیہ ٹِلر سے شادی کی تھی۔ اس جوڑے نے جرمن فلمی صنعت میں مدتوں حکمرانی کی۔ نادیہ ٹِلر کا تعلق آسٹریا کے شہر ویانا سے تھا۔ گزشتہ 55 برس سے ساتھ رہنے والے والٹر گِلر اور نادیہ ٹِلر کی بیٹی نتاشا کا کہنا ہے کہ ان کے والدین کا نام ہمشہ ساتھ ساتھ لیا جاتا تھا۔ نتاشا نے اپنے ایک تفصیلی بیان میں کہا: ’جب بھی جرمن فلمی صنعت کا نام لیا جاتا تھا، تو میرے والدین والٹر گِلر اور نادیہ ٹلر کا نام ساتھ آتا تھا۔ مگر اب میری 82 سالہ والدہ اکیلی رہ گئی ہیں۔‘
انہوں نے کہا: ’میری والدہ کے لیے ہمیشہ یہ معاملہ سخت خوف کا باعث رہتا تھا کہ وہ والٹر کے بغیر اکیلے کیسے رہ پائیں گی۔ انہوں نے سن 2009 میں میرے والد کے جگر کے سرطان کی تشخیص کے بعد کہا تھا کہ میں سوچ بھی نہیں سکتی کہ مجھے والٹر کے بغیر رہنا پڑے گا۔ یہ وہ وقت تھا، جب وہ چھاتی کے سرطان کے علاج سے فارغ ہوئیں تھیں۔‘‘
والٹر گِلر پہلی بار سن 1953ء میں ’ہٹ پریڈ‘ نامی فلم کی شوٹنگ میں ملے تھے۔ اس سے کچھ عرصے پہلے مس آسٹریا بننے والی نادیہ ٹِلر تب تک اپنا نام فلمی صنعت میں بنا چکی تھیں۔
جرمن فلم انڈسٹری میں چند چھوٹے کردار نبھانے کے بعد والٹر گِلر کی بھرپور اداکاری کی حامل دو ابتدائی فلمیں ’عظیم دیوار چین‘ اور ’فن کار کا خون‘ تھیں۔ تاہم بعد میں گِلر بے شمار کرداروں میں سامنے آئے اور عوام کی پذیرائی حاصل کی۔ سن 1960ء اور سن 1962ء میں گِلر کو نیشنل فلم ایوارڈز سے نوازا گیا۔ ان کی مایہ ناز فلم ’استغاثہ کے لیے پھول‘ نے عوام میں بے انتہا شہرت پائی اور اس سے یہ تاثر مکمل طور پر قائم ہو گیا کہ والٹر ایک عظیم فن کار ہیں۔
سن 2009ء میں گِلر اپنی اہلیہ نادیہ ٹِلر کے ہمراہ Leander Haussmann کی فلم ڈائنوسار میں پردہ اسکرین پر آئے تھے۔
رپورٹ: عاطف توقیر
ادارت: ندیم گِل