افغانستان: شدید برف باری کے بعد لینڈ سلائیڈنگ، پچیس ہلاکتیں
19 فروری 2024ملکی دارالحکومت کابل سے پیر انیس فروری کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی ذمہ دار افغان وزارت نے بتایا کہ یہ شدید برف باری پاکستان کے ساتھ سرحد سے متصل مشرقی صوبے نورستان میں ہوئی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے لکھا ہے کہ اس افغان وزارت کے ترجمان نے بتایا کہ شدید برفباری کے بعد یہ لینڈ سلائیڈنگ اتوار 18 فروری کو رات گئے ہوئی۔
قطر میں اقوام متحدہ کی افغان کانفرنس جاری تاہم کسی پیش رفت کی امید کم
اس لینڈ سلائیڈنگ کے دوران صوبے نورستان کی وادی تتین میں خاص کر نکرے نامی گاؤں کو کیچڑ، برف اور پتھروں پر مشتمل ایک ایسے 'بہاؤ‘ کا سامنا رہا، جس نے اس پورے گاؤں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
وزارتی ترجمان جانان سائق نے بتایا، ''اس لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں 25 افراد ہلاک اور آٹھ دیگر زخمی ہو گئے۔‘‘
افغان بچوں کو امداد کی اشد ضرورت ہے، اقوام متحدہ
نورستان کی جغرافیائی انفرادیت
افغانستان کا مشرقی صوبہ نورستان زیادہ تر بلند و بالا پہاڑی جنگلات والا ایک ایسا خطہ ہے، جو ہندو کش کے پہاڑی سلسلے کے جنوبی سرے سے جڑا ہوا ہے۔ وہاں موسم سرما میں شدید سردی پڑتی ہے۔ حکام کے مطابق لینڈ سلائیڈنگ کے بعد وہاں اہم سڑکیں بند ہو جانے کے وجہ سے امدادی کارروائیوں میں شدید مشکلات پیش آ رہی ہیں۔
نورستان میں پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ محمد نبی عادل نے بتایا، ''وادی تتین میں ہر طرف گہرے بادل چھائے ہوئے ہیں اور بارشیں بھی ہو رہی ہیں، اس لیے وہاں فوری طور پر کوئی امدادی ہیلی کاپٹر بھی نہیں اتر سکتے۔‘‘
افغانستان میں خواتین کے حقوق کی خلاف ورزیاں جاری، اقوام متحدہ
صوبائی محکمہ اطلاعات کے سربراہ جمیع اللہ ہاشمی نے صحافیوں کو بتایا، ''اس لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں تقریباﹰ بیس مکانات پوری طرح تباہ ہو گئے۔‘‘
انہوں نے کہا، ''نورستان، خاص کر وادی تتین میں ابھی تک برف باری ہو رہی ہے۔ ہم جس حد تک ریسکیو کارروائیاں کر سکتے ہیں، کر رہے ہیں۔ تاہم خدشہ ہے کہ ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔‘‘
'ہر دو گھنٹے بعد ایک ہلاکت': افغان خواتین کے لیے زچگی زندگی اور موت کی جنگ
اس سال برف باری تاخیر سے شروع ہوئی
اقوام متحدہ کے مطابق افغانستان کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے، جنہیں عالمی سطح پر ماحولیاتی اور موسمیاتی تبدیلیوں سے بہت زیادہ نقصان پہنچ رہا ہے۔
ہندوکش کی اس ریاست میں موسم سرما عام شہریوں کے لیے عموماﹰ بہت کٹھن اور صبر آزما ہوتا ہے۔ اس سال تاہم افغانستان کے پہاڑی علاقوں میں سرما کی برف باری مقابلتاﹰ کافی دیر سے شروع ہوئی۔
طالبان نمائندے کا کولون کی مسجد میں خطاب، جرمنی میں غم وغصہ
افغانستان کو اس وقت مجموعی طور پر اپنے ہاں خشک سالی کے مسلسل تیسرے برس کا سامنا ہے۔ اس کے علاوہ نورستان جیسے صوبوں میں، جہاں گزشتہ برسوں میں بہت زیادہ برف باری ہوتی رہی ہے، اس سال اب تک مقابلتاﹰ برفباری بھی کم ہوئی ہے، جو گزشتہ رات تو لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے درجنوں افراد کی ہلاکت کا باعث بھی بن گئی۔
اس کے علاوہ افغانستان میں اس سال مجموعی طور پر بارشیں بھی بہت کم ہوئی ہیں، اور اس وجہ سے کسانوں کو اپنی فصلیں بیجنے کا عمل بھی مؤخر کرنا پڑ گیا۔
م م / ع ا (اے ایف پی، روئٹرز)