مشائیل شوماخر سے متعلق’’دستاویزات‘‘ برائے فروخت
24 جون 2014مشائیل شوماخر کی مینیجر زابینے کیہم نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ شوماخر کی طبی فائلز کچھ دنوں قبل چوری ہو گئی تھیں اور اب ان دستاویزات اور اعداد و شمار کو فروخت کرنے کی پیشکش سامنے آئی ہے۔ انہوں نےاس چوری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اس حوالے سے رپورٹ بھی درج کرا دی گئی ہے۔ کیہم نے مزید بتایا کہ حکام نے اس سلسلے میں تفتیش شروع کر دی ہے۔
کیہم کے بقول برائے فروخت دستاویزات کے مستند ہونے کے بارے میں تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا جا سکتا ہے۔ اس موقع پر مشائیل شوماخر کی مینیجر نے ان چوری شدہ دستاویزات کو خریدنے سے خبردار بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ صحت سے متعلق دستاویزات یا کسی مریض کی طبی فائلز انتہائی نجی معاملہ ہوتا ہے، یہ خفیہ ہوتی ہیں اور یہ عام شہریوں کے لیے نہیں ہوتیں اور نہ ہی ہونی چاہییں۔ زابینے کیہم نے مزید کہا کہ اگر کسی نے بھی ان فائلوں میں درج معلومات عام کیں تو اس کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔
فارمولا ون کے سابق ڈرائیور شوماخر کے کومے سے باہر آنے کے بعد انہیں اسی ماہ کے آغاز میں فرانس کے ایک ہسپتال سے سوئٹزرلینڈ منتقل کیا گیا ہے۔ وہ گزشتہ برس 29 دسمبر کو فرانس کے تفریحی مقام گرینوبل میں اسکیئنگ کے دوران حادثے کا شکار ہو گئے تھے۔ سر پر چوٹ آنے کی وجہ سے ان کے دماغ میں خون جمع ہو گیا تھا، جسے نکالنے کے لیے ڈاکٹروں نے ان کے دو آپریشن بھی کیے۔ بعد ازاں ڈاکٹروں نے شرماخر کو مصنوعی طور پر بیہوش کر دیا تھا۔ تاہم اسی ماہ کومے سے باہر آنے کے بعد ان کا مزید علاج سوئٹزرلینڈ میں کیا جا رہا ہے۔
45 سالہ شوماخر کے ساتھ پیش آنے والے حادثے کے بعد ان کے گھر والوں نے بین الاقوامی ذرائع ابلاغ سے اُن کے نجی معاملات میں مداخلت نہ کرنے کی درخواست کی تھی، جس کے بعد ہسپتال کے باہر جمع نمائندے وہاں سے ہٹ گئے تھے۔