1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

متبادل نوبل انعام برائے سن 2013 کا اعلان

عابد حسین26 ستمبر 2013

رواں برس متبادل نوبل پرائز حاصل کرنے والوں میں کیمیائی ہتھیاروں کے مخالف امریکی، فلسطینی انسانی حقوق کا ورکر، کانگو کا سرجن اور زرعی شعبے میں سوئٹزرلینڈ کے سائنسدان شامل ہیں۔

https://p.dw.com/p/19ot5
کانگو کے ایک سرجن ہیں۔ ڈاکٹر ڈینس مُکویگےتصویر: Stina Berge

سن 2013 کے متبادل نوبل پرائز یا رائٹ لائیو لی ہُڈ ایوارڈ (Right Livelihood Award ) حاصل کرنے والی چار شخصیات میں سے ایک امریکی تنظیم گرین کراس انٹرنیشنل کے ڈائریکٹر پال واکر ہیں۔ پال واکر کو بین الاقوامی سطح پر کیمیائی ہتھیاروں کی مخالفت کی وجہ سے شہرت حاصل ہے۔ واکر گزشتہ چھ دہائیوں سے کیمیائی ہتھیاروں کو تلف کرنے کی مہم جاری رکھے ہوئے ہیں۔ وہ اپنے ادارے کے مختلف پروگراموں کی مناسبت سے کی جانے والی عملی کوششوں پر ایک ارب ڈالر سے زائد خرچ کر چکے ہیں۔ اس دوران وہ محفوظ طریقوں سے 55 ہزار میٹرک ٹن کیمیائی ہتھیاروں کو ضائع کر چکے ہیں۔

Alternativer Nobelpreis 2013 Hans R. Herren
زرعی سائنسدان ہانس روڈولف ہیرنتصویر: picture-alliance/dpa

متبادل نوبل پرائز حاصل کرنے والی دوسری شخصیت فلسطین میں انسانی حقوق کے سرگرم کارکن راجی سورانی ہیں۔ پہلی مرتبہ اِس بین الاقوامی نوعیت کے پرائز کے لیے کسی فلسطینی شخصیت کا انتخاب کیا گیا ہے۔ راجی سورانی فلسطینی علاقے غزہ میں مقیم ہیں اور پیشے کے اعتبار سے وہ وکیل ہے۔ گزشتہ 35 برسوں سے وہ انسانی حقوق کے لیے متحرک ہیں۔ فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں اور قبضے کے دوران انسانی حقوق کے منافی سرگرمیوں کے دستاویزی ثبوت بھی وہ اکھٹے کر رہے ہیں۔ ان کو اسرائیلی اور فلسطینی حکام کئی مرتبہ جیل بھیج چکے ہیں۔

رواں برس کے پرائز کو حاصل کرنے والی تیسری شخصیت افریقی ملک کانگو کے ایک سرجن ہیں۔ ڈاکٹر ڈینس مُکویگے (Denis Mukwege) شورش زدہ افریقی ملک کانگو میں خانہ جنگی کے دوران زخمیوں اور جنسی آبروریزی کی شکار ہونے والی خواتین کے علاج معالجے میں پیش پیش ہیں۔ ڈاکٹر مُکویگے کانگو کے مشرقی علاقے کیوو میں واقع ہسپتال کے چیف سرجن ہیں۔ وہ اور ان کے ساتھی جنسی زیادتی کا شکار ہونے والی 40 ہزار خواتین کا علاج کر چکے ہیں۔

Alternativer Nobelpreis 2013 Ole von Uexkull
رائٹ لائیو لی ہُڈ ایوارڈز فاؤنڈیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اولے فان اُوایکس کُل رواں برس کے انعامات کا اعلان کر رہے ہیںتصویر: Reuters

متبادل نوبل پرائز یا رائٹ لائیو لی ہُڈ ایوارڈ کو حاصل کرنے والی چوتھی شخصیت کا تعلق یورپی ملک سوئٹزر لینڈ سے ہے۔ فلسطین کی طرح سوئٹزرلینڈ سے بھی پہلی مرتبہ کسی شخصیت کا انتخاب کیا گیا ہے۔ یہ زرعی سائنسدان ہانس روڈولف ہیرن ہیں۔ وہ اپنا انعام تحقیقی ادارے بائیو وژن فاؤنڈیشن کے ساتھ شیئر کریں گے۔ ڈاکٹر ہانس روڈولف ہیرن کو اس وقت دنیا کے نمایاں ترین زرعی سائنسدانوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ ان کی دریافت کردہ کیڑے مار ادویات سے افریقہ کے کئی ملکوں میں فصلوں کی بھرپور کاشت ریکارڈ کی گئی ہے۔

متبادل نوبل پرائز کا اصل میں نام رائٹ لائیولی ہُڈ ایوارڈ ہے اور اس کا سلسلہ سن 1980 میں شروع کیا گیا تھا۔ اس کے بانی جرمن نژاد سویڈیش مخیر یاکوب فان اُوایکس کُل (Jacob von Uexkull) تھے۔ یہ انعام ماحولیات کے تحفظ، انسانی حقوق، پائیدار ترقی، صحت، تعلیم اور امن کے شعبوں میں دیا جاتا ہے۔ پرائز کی تعداد چار ہے اور انعام حاصل کرنے والوں کا تعلق منتخب کیٹگریوں سے ہونا ضروری ہے۔ یہ بھی اہم ہے کہ متبادل نوبل انعام کا تعلق اصلی نوبل انعام یا اُس کے ادارے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ایوارڈ دینے والا ادارے رائٹ لائیو لی ہُڈ ایوارڈز فاؤنڈیشن کا صدر دفتر سویڈن میں قائم ہے۔ ایوارڈ تقسیم کرنے کی تقریب دسمبر کے اوائل میں سویڈن میں منعقد کی جاتی ہے۔ اِس انعام کی مالیت دو ملین سویڈش کرونے ہے اور یہ انعام یافتگان میں برابر برابر تقسیم کر دی جاتی ہے۔