لوئیس ہیملٹن نے فارمولا ون چیمپئن شپ جیت لی
4 نومبر 2019فارمولا ون موٹر ریسنگ کی امسالہ عالمی چیمئن شپ میں برطانیہ کے لوئس ہیملٹن قبل از وقت ہی چھٹی مرتبہ عالمی چیمپئن بن گئے ہیں۔ انہیں یہ اعزاز ریاست ٹیکساس کے شہر آسٹِن میں ہونے والی امریکی گراں پری ریس میں اتوار کی شام دوسری پوزیشن حاصل ہونے کے بعد پوائنٹس ٹیبل پر بڑی سبقت کے ساتھ پہلی پوزیشن برقرار رکھنے پر دیا گیا۔
رواں سال کی ورلڈ چیمپئن شپ جیتنے سے قبل مرسیڈیز ٹیم کے یہ چونتیس سالہ برطانوی ڈرائیور دو ہزار آٹھ، دو ہزار چودہ، دو ہزار پندرہ، دو ہزار سترہ اور دو ہزار اٹھارہ میں بھی فارمولا ون کے عالمی چیمپئن رہ چکے ہیں۔ وہ سن دو ہزار چودہ کے بعد پانچ مرتبہ عالمی چیمپیئن شپ جیتنے میں کامیاب رہے تھے۔
انہوں نے پہلی مرتبہ تیئیس برس کی عمر میں سن 2008 میں برازیلین گراں پری جیتی تھی۔ اُس وقت وہ میکلارن گاڑی پر سوار تھے۔ اس کے بعد انہیں ایک اور جرمن ٹین ایجر ڈرائیور سیباستیان فیٹل کی مسلسل کامیابیوں کا سامنا رہا تھا۔
ہیملٹن فارمولا ون کار ریسنگ کی پانچ چیمپیئن شپ جیت کر سن 1950 کی دہائی میں کار ریسنگ کے لیجنڈ خوان میگوئل فانگیو کا ریکارڈ برابر کرنے کے بعد اب تین نومبر کو اس کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ میگوئل فانگیو کو کار ریسنگ کا 'گاڈ فادر‘ کہا جاتا ہے۔ اب ان کی اگلی منزل مشائل شوماخر کے ورلڈ ریکارڈ پر ہے۔
چیمپیئن شپ جیتنے کے بعد ہیملٹن کا کہنا ہے کہ وہ مرسیڈیز کے ساتھ مستقبل میں اپنا تعلق جاری رکھنے کی خواہش رکھتے ہیں۔ اُن کے موجودہ معاہدے کی مدت اگلے برس یعنی سن 2020 کے فارمولا ون سیزن کے اختتام پر مکمل ہو رہی ہے۔ امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ مرسیڈیز کار ساز ادارہ ہیملٹن کے ساتھ اپنے موجودہ کنٹریکٹ میں اضافہ کرنے کی سوچ رکھتا ہے۔
برطانیہ سے تعلق رکھنے والے ہیملٹن اب ریکارڈ ساز جرمن ڈرائیور مشائل شوماخر کا سات چیمپیئن شپ جیتنے کا ریکارڈ توڑنے کی سوچ رہے ہیں۔ شوماخر نے سات مرتبہ چیمپیئن شپ جیتنے کا ریکارڈ سن 1994 سے سن 2004 کے درمیان حاصل کیا۔
دوسری جانب فارمولا ون کار ریسنگ کا نگران عالمی ادارہ اس نوعیت کی کار ریسنگ میں سن 2021 سے بعض بنیادی تبدیلیاں کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ ان تبدیلیوں میں کار سازی کی تکنیک کے ساتھ بڑی کمپنیوں کے بجٹ کو کنٹرول کرنا ہے۔ فارمولا ون کار ریسنگ کی بڑی کمپنیوں میں فراری، مرسیڈیز اور ریڈ بُل شامل ہیں۔
ع ح ⁄ ا ا (اے پی، ڈی پی اے)