لانگ جمپ کی ورلڈ چیمپیئن ایک بار پھر جرمنی کی ملائکہ میہامبو
25 جولائی 2022میہامبو نے ان عالمی مقابلوں کے آخری روز اتوار چوبیس جولائی کی شام 7.12 میٹر لمبی چھلانگ لگا کر نہ صرف ایک بار پھر اپنے لیے عالمی چیمپیئن کے طور پر گولڈ میڈل کو یقینی بنایا بلکہ وہ اپنے اعزاز کا کامیابی سے دفاع کرنے میں بھی کامیاب رہیں۔
خواتین افغان ایتھلیٹس، اپنے ہی ملک میں غیر محفوظ
ملائکہ میہامبو کو جرمنی میں سال رواں کی سب سے بہترین خاتون کھلاڑی کا اعزاز بھی ملا تھا۔ انہوں نے یوجین میں لانگ جمپ کے فائنل میں پہلی پوزیشن حاصل کی۔ دوسرے نمبر پر نائیجریا کی ایتھلیٹ ایزے برومبے رہیں، جنہوں نے 7.02 میٹر لمبی چھلانگ لگائی، ان کے بعد تیسرے نمبر پر برازیل کی ایتھلیٹ لیٹیسیا اورو میلو رہیں، جنہوں نے 6.89 میٹر لمبی چھلانگ لگائی۔
چار سال سے ناقابل شکست
ملائکہ میہامبو 2018ء میں برلن میں ہونے والی یورپی ایتھلیٹکس چیمپئین شپ میں اپنی فتح کے بعد سے اب تک آؤٹ ڈور ہونے والے تمام بڑے بین الاقوامی مقابلوں میں ناقابل شکست رہی ہیں۔
جنسی زیادتی کا شکار کم عمر امریکی خواتین ایتھلیٹس مالی تصفیے پر متفق
یوجین میں جرمن ٹیم نے کسی ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ میں اپنی تاریخی حد تک خراب کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ جرمن ایتھلیٹس مجموعی طور پر صرف دو تمغے ہی جیت سکیں۔ ان میں سے بھی واحد طلائی تمغہ میہامبو نے جیتا۔
ملائکہ میہامبو نے 2018ء میں یورپی چیمپیئن شپ میں گولڈ میڈل جیتنے کے بعد 2019ء کی ورلڈ چیمپیئن شپ میں بھی گولڈ میڈل جیتا تھا۔ اسی لیے ان کی یوجین میں فتح ان کی طرف سے اپنے عالمی اعزاز کا کامیاب دفاع بھی تھا۔
'فلائنگ سکھ‘ مِلکھا سنگھ چل بسے
اس کے علاوہ 2021ء کے ٹوکیو اولمپکس میں بھی انہوں نے فتح حاصل کی تھی اور اب اوریگون میں عالمی چیمپیئن شپ میں گولڈ میڈل ان کے کیریئر کا چوتھا بڑا ٹائٹل ہے۔
اس وقت ملائکہ میہامبو کی عمر 28 برس ہے اور انہیں یوجین میں عالمی مقابلوں سے پہلے ہی لانگ جمپ کیٹیگری میں گولڈ میڈل کے لیے فیورٹ قرار دیا جا رہا تھا۔
م م / ا ا (ڈی پی اے، ایس آئی ڈی)