لائن آف کنٹرول پرفائرنگ، دو بھارتی فوجی ہلاک
3 نومبر 2015خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے بھارتی فوجی حکام کے حوالے سے منگل کے دن بتایا کہ پاکستانی فورسز نے کشمیر کے متنازعہ علاقے میں سیز فائر لائن پر فائرنگ کی، جس کی وجہ سے دو بھارتی فوجی مارے گئے۔ بتایا گیا ہے کہ یہ واقعہ پیر کو رات گئے لائن آف کنٹرول پر پیش آیا۔
بھارتی فوج کے ترجمان این این جوشی نے بتایا، ’’پاکستانی فوج نے گُریز سیکٹر پر فائر بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مشین گنوں سے فائرنگ کی ، جس کے نتیجے میں دو بھارتی فوجی مارے گئے ہیں۔‘‘
بتایا گیا ہے کہ پاکستان کی طرف سے پہلے فائرنگ کرنے کے اس مبینہ واقعے کے بعد بھارتی فوج نے بھی جوابی کارروائی کی۔ بھارتی فوج نے بتایا کہ بعد ازاں شروع ہونے والا فائرنگ کا تبادلہ دو گھنٹے تک جاری رہا۔ پاکستان کی طرف سے اس بھارتی الزام پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔
یہ امر اہم ہے کہ 2003ء میں پاکستان اور بھارت کے مابین لائن آف کنٹرول پر سیز فائر کا ایک معاہدہ طے پایا تھا لیکن اسلام آباد اور نئی دہلی ایک دوسرے پر اکثر اس فائر بندی کی خلاف ورزیوں کے الزامات عائد کرتے رہتے ہیں۔ کشمیر کے متنازعہ علاقے میں سن 2013ء سے دونوں ہمسایہ ممالک کے مابین متعدد جھڑپوں کے نتیجے میں درجنوں شہری اور فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔
سیاسی مبصرین نے بارہا خبردار کیا ہے کہ بھارت اور پاکستان کے مابین کشمیر کے علاقے میں اس طرح کی جھڑپوں کے نتیجے میں کشیدگی میں اضافہ ہو سکتا ہے، جس کی وجہ سے دونوں ممالک کے باہمی تعلقات کو معمول کی سطح پر لانے کی کوششوں میں مزید مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔
پاکستان اور بھارت کشمیر کے معاملے پر تین جنگیں لڑ چکے ہیں۔ دونوں ممالک اس علاقے کو اپنا حصہ قرار دیتے ہیں۔ بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں 1989ء سے متعدد ایسے مسلح گروہ بھی فعال ہیں، جو کشمیر کی آزادی کے حق میں ہیں۔ ان میں سے کچھ پاکستان کے ساتھ الحاق چاہتے ہیں۔