قسمت مہربان ہو تو ایسے
11 اگست 201662 سالہ محمد بشیر بھارت سے چھٹیاں گزار کر اپنے اہل خانہ کے ہمراہ واپس دبئی آرہے تھے، جب امارات ایئر لائنز کے بوئنگ 777 طیارے کو لینڈنگ کے دوران آگ لگ گئی۔ تب اس طیارے کو کریش لینڈنگ کرنا پڑ گئی تھی۔ اس جہاز میں عملے سمیت مجموعی طور پر 300 افراد سوار تھے۔
اس حادثے کی وجہ سے نہ صرف مشرق وسطیٰ کے سب سے بڑے ایئرپورٹ کو کئی گھنٹوں کے لیے بند کرنا پڑ گیا تھا بلکہ سیکنڑوں پروازیں بھی منسوخ کرنا پڑ گئی تھیں۔ اس حادثے میں جہاز کا عملہ اور تمام مسافر محفوظ رہے تھے تاہم آگ بجھانے والی ٹیم کا ایک کارکن جانبر نہ ہو سکا تھا۔
اس واقعے کے چھ روز بعد محمد بشیر کو معلوم ہوا کہ بھارت جاتے وقت لاٹری کا جو ٹکٹ انہوں نے دبئی ایئر پورٹ سے خریدا تھا اس پر وہ ایک ملین ڈالر کا انعام جیت چکے ہیں۔
محمد بشیر دبئی میں گاڑیوں کی ایک کمپنی میں سازوسامان کے منتظم کی حیثیت سے کام کرتے ہیں۔ نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق وہ بھارت کی ریاست کیرالا میں اپنے خاندان سے ملاقات کے لیے جاتے ہوئے اکثر دبئی ایئرپورٹ سے لاٹری کا ٹکٹ خرید لیتے تھے۔
محمد بشیر کے لیے دبئی کے ہوائی اڈے پر ’ملینیئم ملینئر‘ لاٹری میں ٹکٹ نمبر 845 انتہائی خوش قستی کا باعث بن گیا۔ محمد بشر نے دبئی کے اخبار گلف نیوز کو ایک انٹرویو میں بتایا، ’’میں ایک سادہ زندگی گزارتا ہوں۔ اب میری ریٹائرمنٹ کا وقت ہے۔ جب میں جہاز کی کریش لینڈنگ میں بچ گیا تو مجھے خدا نے ایک نئی زندگی عطا کی اور اب اتنے زیادہ پیسوں سے نوازا ہے کہ میں اچھے کام کر سکوں۔‘‘
محمد بشیر گزشتہ 37 برسوں سے دبئی میں رہائش پذیر ہیں۔ ان کے دو بچے ہیں، جن میں سے ایک بچپن میں ایک حادثے میں معذور ہو گیا تھا۔ محمد بشیر کا کہنا ہے کہ وہ ریٹائرمنٹ کے بعد کیرالا میں رہائش اختیار کریں گے اور وہاں غریب بچوں کی فلاح وبہبود کے لیے کام کریں گے۔ محمد بشیر نے کہا کہ وہ ماہانہ 2200 امریکی ڈالر کماتے ہیں اور جب تک وہ محنت کرنے کے قابل ہیں کام کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اپنی محنت سے کمائی ہوئی رقم ان کے لیے سب سے زیادہ سکون کا باعث بنتی ہے۔