قحبہ خانے کو دو لاکھ پچاس ہزار یورو زرتلافی ادا کر دیا گیا
10 جون 2023سن 2016 میں پولیس کی طرف سے مارے جانے والے چھاپے کے بعد دارالحکومت برلن میں واقع 'آرٹیمیس قحبہ خانے‘ کی انتظامیہ نے دو مقدمات دائر کیے تھے۔ اب برلن کی شہری انتظامیہ نے ایک پریس کانفرنس میں قحبہ خانے کے عملے کو حراست میں لینے اور متعصبانہ بیان دینے پر معافی مانگ لی ہے۔
سات سال قبل سینکڑوں پولیس اہلکاروں نے آرٹیمیس نامی جسم فروشی کے اڈے پر چھاپہ مارتے ہوئے انسانی اسمگلنگ، ٹیکس چوری اور دیگر خلاف ورزیوں کے شُبے میں متعدد افراد کو حراست میں لے لیا تھا۔ اس کے بعد سرکاری وکیلوں نے ایک پریس کانفرنس کے دوران منظم جرائم کا حوالہ دیا لیکن پھر عدالت میں یہ الزامات ثابت نہ ہو سکے۔
اس کے بعد قحبہ خانے کے دو آپریٹر شہری انتظامیہ کو عدالت میں لے گئے اور برلن انتظامیہ کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ کر دیا گیا۔ شہر کی عدالتی انتظامیہ نے جمعہ کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا، ''ریاست برلن ملزمان کی مقدے سے پہلے حراست اور تلاشی کے ساتھ ساتھ سرکاری وکلا کے اُن بیانات پر معافی مانگتی ہے، جو ملزمان کے لیے نقصان کا باعث بنے۔‘‘
برسوں سے جاری قانونی جنگ
گزشتہ دسمبر میں برلن کورٹ آف اپیل نے فیصلہ دیا تھا کہ پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر کی طرف سے ایک پریس کانفرنس میں کیے گئے تبصرے متعصبانہ، مبالغہ آمیز اور سرکاری فرائض کی مجرمانہ خلاف ورزی تھے۔ اس کیس میں اس نے شہری انتظامیہ کو ایک لاکھ یورو ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا گیا۔
لیکن قحبہ خانے کی انتظامیہ نے ایک دوسرا مقدمہ بھی دائر کیا، جس میں کہا گیا کہ عملے کی گرفتاریاں غیرقانونی تھیں۔ شہر کی عدالتی انتظامیہ کے مطابق اس مقدمے میں ''کافی زیادہ رقم‘‘ کا مطالبہ کیا گیا تھا لیکن فریقین اس بات پر متفق ہوئے کہ برلن انتظامیہ معافی مانگنے کے ساتھ ساتھ دو لاکھ پچاس ہزار یورو زرتلافی ادا کرے گی۔ اس تصفیے کے ساتھ ہی یہ کیس اپنے اختتام کو پہنچ گیا ہے۔
قحبہ خانے کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ اس تصفیے سے قانون کی حکمرانی پر اعتماد بحال ہو گا۔ انتظامیہ کے مطابق اس رقم کا زیادہ تر حصہ اس وقت گرفتار ہونے والی خواتین میں تقسیم کیا جائے گا۔
ا ا / ش ر (ڈی پی اے، اے ایف پی)