فُٹ بال کھلاڑیوں کی ذہنی بیماریاں
6 اکتوبر 2015دنیا کے پیشہ ور فُٹ بال کھلاڑیوں کی ترجمانی کرنے والے ادارے FiFPro کی طرف سے شائع ہونے والی ایک حالیہ مطالعاتی جائزے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ موجودہ فُٹ بال کھلاڑیوں کی ایک تہائی سے زیادہ تعداد ڈپریشن اور اعصابی بیماریوں کا شکار ہے۔
یہ تحقیقی مطالعہ FiFPro کے چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر وینسینٹ گاؤٹیبارگ کی سربراہی میں کیا گیا۔ اس کے نتائج سے پتہ چلا کے فُٹ بال کے موجودہ 607 فعال کھلاڑیوں میں سے 38 فیصد اور 219 سابقہ فُٹ بال کھلاڑیوں کے 35 فیصد میں ڈپریشن پا پژمردگی اور اعصابی خلل کی علامات پائی جاتی ہیں۔
اس مطالعاتی جائزے سے کھلاڑیوں کو لگنے والے شدید زخموں اور ڈپریشن کی کیفیت کے مابین ایک گہرے تعلق کے شواہد بھی ملے ہیں۔ تین یا اس سے زیادہ مرتبہ شدید زخمی ہونے والے کھلاڑیوں میں دیگر کھلاڑیوں کے مقابلے میں ذہنی صحت سے متعلق مسائل دو سے چار گنا تک زیادہ پائے جاتے ہیں۔
ڈاکٹر وینسینٹ گاؤٹیبارگ نے ایک بیان میں کہا،’’ ہمیں امید ہے کہ اس مطالعے کی رپورٹ منظر عام پر آنے سے فُٹ بال کے کھیل کے اسٹیک ہولڈرز کی اس بارے میں آگاہی بڑھے گی اور وہ فُٹ بال کھلاڑیوں کی امداد و حمایت کے لیے مزید اقدامات کریں گے اور اس طرح ذہنی بیماری کے شکار فُٹ بال کھلاڑی خود کو تنہا محسوس نہیں کریں گے‘‘۔
ڈاکٹر گاؤٹیبارگ نے اس مطالعہ کے بارے میں کہا " یہ فعال اور ریٹائرڈ کھلاڑیوں کی پائیدار صحت کی حفاظت اور اُن کو بااختیار بنانے اور مناسب احتیاطی اور معاون اقدامات کی تجویز میں ضروری اور پہلا قدم تھا۔‘‘
یاد رہے کہ نومبر 2009 ء میں معروف جرمن فُٹ بال کھلاڑی اور اُس وقت کی جرمن ٹیم کے گول کیپر رابرٹ اینکے نے ڈپریشن کا شکار ہو کر خود کُشی کر لی تھی۔ اس کے باوجود ذہنی صحت کا موضوع پیشہ ور فُٹ بال کی مردانہ دنیا کا آخری ٹابو یا شجر ممنوعہ موضوع تصور کیا جاتا ہے۔