فوسل ایندھن سے کاربن کے اخراج میں زبردست اضافے کا امکان
11 نومبر 2022ماحولیات سے متعلق سائنس دانوں نے 11 نومبر جمعے کے روز اس بات کے لیے متنبہ کیا کہ فوسل فیول سے نکلنے والے نقصان دہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں اس برس ایک فیصد تک اضافہ ہونے کا امکان ہے، جس کی وجہ سے یہ اب تک کی اپنی بلند ترین سطح تک پہنچ جائے گا۔
مغربی یورپ کا اب تک کا گرم ترین اکتوبر
ماحولیات سے متعلق اقوام متحدہ کی سالانہ سربراہی کانفرنس سی او پی27 کے اجلاس کے موقع پر گلوبل کاربن پروجیکٹ کے سائنسدانوں نے کہا کہ سن 2020 میں کووڈ 19 کی وبا کے دوران بندشوں کی وجہ سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں کمی واقع ہوئی تھی۔ تاہم یہ رجحان برقرار نہیں رہا اور بندشوں کے دوران جو 5.2 فیصد کی کمی واقع ہوئی تھی وہ سن 2021 میں 5.6 فیصد کے اضافے کے سبب بہت تیزی سے ختم ہو گئی۔
دہلی: فضائی آلودگی سے جینا محال، اسکول بند کرنے کا فیصلہ
گزشتہ 10 برسوں کے دوران فوسل ایندھن کے استعمال سے عالمی سطح پر کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں 0.6 فیصد سالانہ تک کا اضافہ ہوتا رہا ہے۔
کوئلے سے اخراج نئی بلندی کو پہنچ سکتا ہے
گلوبل کاربن پروجیکٹ اسٹڈی کے اعداد و شمار اور اس حوالے سے دیگر معلومات کو ناروے میں قائم 'سینٹر فار انٹرنیشنل کلائمیٹ ریسرچ' (سی آئی سی ای آر او) ادارے نے جمعے کے روز محققین کی ایک رپورٹ کے ساتھ شائع کیا ہے۔
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اب بھی کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کا بنیادی ذریعہ کوئلہ ہے اور اس برس اس سے ہونے والا اخراج ممکنہ طور پر سن 2014 میں اپنی اب تک کی بلند ترین سطح سے بھی تجاوز کرنے والا ہے۔
کورونا وبا کے بعد سے بین الاقوامی سطح پر شہری ہوا بازی میں بھی کافی اضافہ ہوا ہے اور اسی لیے تیل کے استعمال سے بھی اس برس اخراج میں اضافے کی توقع کی جا رہی تھی، تاہم تیل کے استعمال سے اخراج اب بھی سن 2019 کی سطح سے نیچے رہا ہے۔
یوکرین جنگ اور وبا کے بعد بحالی کی کوششوں سے اخراج میں اضافہ
'سینٹر فار انٹرنیشنل کلائمیٹ ریسرچ' (سی آئی سی ای آر او) کے ریسرچ ڈائریکٹر اور کاربن کے تخمینے کے مطالعہ کے مصنفین میں سے ایک گلین پیٹرز نے وضاحت کی کہ یوکرین میں ہونے والی جنگ کے واقعات سے کوئلے اور گیس سے اخراج میں اضافہ ہوا ہے۔
ان کے مطابق تیل کے استعمال سے اخراج میں اضافے کی بنیادی وجہ کووڈ 19 کے بعد معاشی بحالی کی کوششیں ہیں۔
پیٹرز نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ جب پیرس معاہدے پر دستخط ہوئے تھے اس وقت کے مقابلے میں اب تک اخراج میں پانچ فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا، ''آپ کو یہ پوچھنا ہوگا کہ آخر وہ اس سے نیچے کب آئیں گے؟''
عالمی رہنماؤں نے سن 2016 میں گلوبل وارمنگ کو صنعتی سطح سے پہلے کی سطح کے مطابق ڈیڑھ ڈگری سینٹی گریڈ تک محدود رکھنے پر اتفاق کیا تھا۔ لیکن تمام ممالک حدت کو روکنے کے لیے اقدامات کرنے میں اب تک بری طرح ناکام رہے ہیں۔
ص ز/ ج ا (اے ایف پی، نیوز ایجنسیاں)