فلسطینی پناہ گزینوں کو خوراک کی فراہمی معطل
5 اپریل 2013اقوام متحدہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ امداد پناہ گزینوں کی جانب سے کئے گئے ایک مظاہرے کے بعد بند کی گئی ہے۔ یہ مظاہرین غریب خاندانوں کو دی جانے والی امدادی رقوم بند کئےجانے کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔ مشتعل مظاہرین نے اقوام متحدہ کے فوڈ ڈپو میں بھی گھسنے کی کوشش کی۔
غزہ کے یہ درجنوں باشندے اقوام متحدہ کے مقامی ریلیف آفس اور ورک ایجنسی کے احاطے میں زبردستی گھس گئے۔ یہ مظاہرین مطالبہ کر رہے تھے کہ غریب افراد کو ملنے والی امداد فوری طور پر بحال کی جائے۔ یاد رہے کہ یکم اپریل سے بجٹ میں کمی کی وجہ سے امدادی رقم کو بھی معطل کر دیا گیا تھا۔
غزہ میں تعینات اقوام متحدہ کی سکیورٹی فورسز نے نے اس وقت ان مظاہرین کو منتشر کردیا جب انہوں نے دفاتر میں گھس کر توڑ پھوڑ کرنے کی کوشش کی۔ اقوام متحدہ کی ورک ایجنسی کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا ہےکہ انہیں احساس ہے کہ بجٹ کٹ کرنے سے لوگوں کے مسائل بڑھیں گے، اور یہ رقم ان لوگوں کے لیے کیا اہمیت رکھتی ہے۔
گزشتہ ہفتے بھی سکیورٹی خدشات کی وجہ سے پناہ گزینوں کے لیے قائم کی گئی بہت سی سہولیات کو وآپس لے لیا گیا۔
اقوام متحدہ کا یہ ذیلی ادارہ تقریباﹰ 25000 افراد کو کھانے کی سہولیات پہنچانے کی ذمہ داریاں انجام دے رہا ہے۔ ادارے کا کہنا ہے کہ ان کے لیے ان حالات میں کام جاری رکھنا ممکن نہیں ہوگا۔ دوسری طرف مظاہرین کا کہنا کہ وہ اپنے حق کے لیے آواز اٹھاتے رہیں گے خواہ انہیں کسی حد تک بھی کیوں نہ جانا پڑے۔
zb/ai(Reuters,AFP)