1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فلسطینی باشندوں کی ہلاکت، امن مذاکرات منسوخ

ارسلان خالد26 اگست 2013

فلسطینی طبی حکام کے مطابق یروشلم کے شمال میں واقع پناہ گزینوں کے کیمپ پر اسرائیلی فوج نے چھاپے کے دوران تین فلسطینیوں کو ہلاک کر دیا جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان آج مجوزہ امن مذاکرات منسوخ کر دیے گئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/19WDf
تصویر: Ilia Yefimovich/Getty Images

عینی شاہدین کے مطابق اسرائیلی فوجی ایک گنجان آباد کیمپ میں ایک مشتبہ فلسطینی عسکریت پسند کی گرفتاری کی غرض سے داخل ہوئے، جہاں انہیں مقامی لوگوں کی جانب سے روکنے کی کوشش کی گئی۔ اس دوران جھڑپ شروع ہو گئی۔ مقامی باشندوں کی جانب سے اسرائیلی فوجیوں پر پتھراؤ کیا گیا، جس پر اسرائیلی فوجیوں نے فائرنگ شروع کر دی۔

رملہ میڈیکل کمپلیکس کے ڈائریکٹر احمد بیتاوی کے مطابق اسرائیلی فوج کی فائرنگ کی زد میں آ کر تین مقامی باشندے جاں بحق جب کہ دیگر 15 زخمی ہو گئے۔ تاہم فلسطینی حکام نے اس واقعے کی وجہ سے آج مجوزہ امن مذاکرات منسوخ کر دیے ہیں۔ فلسطینی حکام کے مطابق اس واقعے سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اسرائیل امن مذاکرات کے لیے کس حد تک سنجیدہ ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ فلسطینی حکام کی جانب سے امریکی انتظامیہ پر زور دیا گیا ہے کہ وہ امن مذاکرات کو بحال رکھنے کے لیے جلد اور سنجیدگی سے اقدامات کرے۔

اسرائیلی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں 3 فلسطینی باشندے ہلاک ہوئے
اسرائیلی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں 3 فلسطینی باشندے ہلاک ہوئےتصویر: Reuters

اسرائیلی بارڈر پولیس نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ سکیورٹی سروسز قلندیا کیمپ میں داخل ہوئی تھیں مگر ان کا کہنا ہے کہ ابھی اس واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ واضح رہے کہ حال ہی میں اسرائیل کے رہائشی امور کے وزیر اوری آریل نے رملہ کے شمال مغربی کنارے پر نئی یہودی بستیوں کا افتتاح کیا ہے۔ کچھ اسرائیلی حکام اس نئی تعمیر کو پرانی بستیوں کی توسیع قرار دیتے ہیں۔ اسرائیلی ریڈیو کے مطابق گزشتہ اتوار کو 40 نئے خاندان ان نئی بستیوں میں منتقل ہو گئے ہیں۔

رہائشی امور کے وزیر آریل فلسطین کے ساتھ امن مذاکرات کے مخالف ہیں اور یروشلم کے مشرقی اور مغربی کنارے پر زیادہ سے زیادہ یہودی بستیاں تعمیر کرنا چاہتے ہیں۔

آریل کا اتوار کے روز ایک نئی بستی کی تعمیر کے لیے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’یہاں پر ہر کوئی جانتا ہے کہ دو ریاستوں کا تصور غیر حقیقت پسندانہ ہے اور ایسا کبھی نہیں ہو گا‘‘۔

ادھر اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو یروشلم کے شمال اور مغربی کنارے پر یہودی بستیوں کی تعمیر روکنے سے پہلے ہی انکار کر چکے ہیں البتہ انہوں نے متعدد بار امریکی وزیر خارجہ جان کیری سے وعدہ کیا ہے کہ وہ بستیوں کی تعمیر میں کمی کریں گے۔

فلسطینی حکام میں ان نئی بستیوں کی تعمیر پر شدید تحظات پائے جاتے ہیں، جن کا اظہار متعدد بار کیا جا چکا ہے جبکہ اسرائیلی حکومت کسی صورت بھی نئی بستیوں کی تعمیر روکنے پر رضامند نہیں ہے۔