غزہ پٹی پر اسرائیل کے تازہ فضائی حملے
3 اپریل 2010اسرائیلی جنگی طیاروں اور ہیلی کاپٹروں نے جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب غزہ پٹی کے شمالی اور جنوبی علاقوں میں عسکریت پسندوں کے مبینہ ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ اسرائیلی آرمی کے ایک ترجمان نے بتایا کہ یہ کارروائی غزہ سے ایک میزائل داغے جانےکے بعد کی گئی۔ ان فضائی حملوں میں اسرائیل نے حماس کی ایک اسلحہ فیکٹری اور دوگودام تباہ کرنےکا دعویٰ کیا ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق یہ دراصل دودھ کی ایک فیکٹری تھی، جو، اب مکمل طور پر تباہ ہوگئی ہے اور اس حملے میں تین بچے زخمی ہیں۔
حماس نے الزام عائد کیا ہے اسرائیل نے ان فضائی حملوں میں غزہ کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ حماس رہنما اسمٰعیل ہانیہ نے اسرائیلی حملوں کی مذمت کی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ اسرائیلی اشتعال انگیزی کو فوری طور پر روکنےکے لئے اقدامات کرے۔ ساتھ ہی ہانیہ نے حماس سے اسرائیل کی ساتھ ہونے والے فائر بندی کے معاہدےکی پاسداری کرنے کا کہا ہے۔ انہوں نےکہا کہ یہ فیصلہ تنظیم کے حق میں بہتر ہے۔
تقریباً ایک سال کے وقفے کے بعد غزہ سے اسرائیل پر میزائل فائر کئے جانے کے سلسلے میں تیزی آ گئی ہے۔ ایک اسرائیلی اخبار کے مطابق روسی وزیر خارجہ سرگئی لافروف نے حماس رہنما خالد مشعل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ سے اسرائیل پر میزائل داغے جانےکو فوری طور پر بند کروانے کی کوششیں کریں۔ خالد مشعل نے روسی وزیر خارجہ کو یقین دہانی کرائی ہے کہ حماس کو اشتعال انگیزی میں کوئی دلچسپی نہیں ہے اور وہ غزہ سے میزائل فائر کرنے کے سلسلے کو فوری طور پر بند کروائیں گے۔
رپورٹ: عدنان اسحاق
ادارت: ندیم گِل