غزہ جنگ بندی کوششیں، پش رفت متوقع
16 جنوری 2009آج اسرائیلی وزیر خارجہ زیپی لونی اُس امریکی اسرائیلی سمجھوتے کی تفصیلات پر بات کرنے کے لئے واشنگٹن جا رہی ہیں، جس کا مقصد غزہ پٹی میں ہتھیاروں کی اسمگلنگ روکنا ہے۔ یہ بات یروشلم میں وزیر اعظم ایہود اولمرٹ کے دفتر کی جانب سے بتائی گئی ہے۔ اِن اقدامات کا تعلق غزہ پٹی میں فائر بندی کے لئے جاری مصری کوششوں سے بتایا گیا ہے۔
اس سے پہلے اسرائیلی حکومتی حلقوں کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ امریکہ نے حماس ملیشیا کی دوبارہ ہتھیار بندی کو روکنے کے سلسلے میں مدد کا یقین دلایا ہے۔ اِسی دوران جرمن وزیر خارجہ فرانک والٹر شٹائن مائر بھی اپنی ثالثی کوششوں کے دوران اسرائیل اور مغربی کنارے سے ہوتے ہوئےایک بار پھر مصر پہنچ گئے ہیں۔
راملہ میں فلسطینی وزیر اعظم سلام فیاد کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران غزہ میں اقوامِ متحدہ کے ہیڈکوارٹر پر اسرائیلی بمباری اور وہاں ہزاروں ٹن اناج جل جانے کی خبروں پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے شٹائن مائر نے کہا کہ اقوامِ متحدہ کے مراکز پر حملہ یا ممکنہ طور پر ایک ہسپتال پر کیا جانے والا حملہ ایسی فوجی کارروائیاں ہیں، جو ناقابلِ قبول ہیں۔