غریب یورپی ممالک بیروزگاری کم کرنے کی کوشش کریں، آئی ایم ایف
15 فروری 2019براعظم یورپ کے کمزور معیشت کے حامل مماک کو انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کی سربراہ کرسٹین لاگارڈ نے مشورہ دیا ہے کہ وہ نوجوانوں کو بیروزگاری سے بچانے کے لیے معاشی اصلاحات متعارف کرائیں تا کہ روزگار کے مواقع وافر مقدار میں پیدا ہو سکیں۔ لاگارڈ نے ان ملکوں سے یہ بھی کہا کہ وہ اجرتوں کو بہتر کرنے کے لیے روزگار کی اپنی منڈیوں میں اصلاحاتی عمل کو بتدریج متعارف کرانے کے سلسلے کو شروع کریں۔
انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کی سربراہ کا اشارہ یورپ کے جن ممالک کی جانب تھا، ان میں اسپین، اٹلی، پرتگال اور یونان نمایاں ہیں۔ جرمنی میں ایک تقریب سےخطاب کرتے ہوئے لاگارڈ نے کہا کہ چند برس قبل یہی ممالک تھے، جنہیں اقتصادی کساد بازاری کا سامنا کرنا پڑا تھا اور اُن کے مقابلے میں جرمنی اور ہالینڈ کی معیشتیں اپنی بہتر اقتصادی پالیسیوں کی وجہ سے مستحکم رہی تھیں۔
کرسٹین لاگارڈ کے مطابق یہ ممالک اپنی کمزور اقتصادیاتی صورت حال کو تبدیل کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو اس طرح یہ یورپی یونین کے بلاک کو مزید توانا کرنے کا سبب بھی بنیں گے۔ ان ملکوں کی معاشی ترقی یونین میں ایک مثبت تبدیلی کا آئینہ دار ہونے کے ساتھ ساتھ عوامیت پسندی کی مخالفت میں بھی نمایاں کردار ادا کرے گی۔
لاگارڈ نے واضح کیا کہ براعظم یورپ کی اگلی نسل ابھی تک حالیہ اقتصادی کساد بازاری سے پیدا ہونے والی بحرانی صورت حال کی اذیت کو برداشت کر رہی ہے اور اگر معاشی حالات میں یہ ممالک بہتری لانے سے قاصر رہے تو پھر غربت ان میں سرایت کر سکتی ہے جو بین الاقوامی معاشی نظام کو غیرمستحکم کر دے گا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان ملکوں کو ایک ایسے چیلنج کا سامنا ہے، جس میں کامیابی خوشحالی کا باعث بنے گی۔ لاگارڈ نے کہا کہ اس وقت یورپ میں ہر چوتھا نوجوان غربت کی دہلیز پر کھڑا ہے اور یورپی اقوام کو مستقبل کے چیلنجز کا بہرحال مقابلہ کرنا ہو گا بصورت دیگر اس براعظم میں مفلسی پھیل سکتی ہے۔ انہوں نے یورپی اقوام سے کہا کہ معاشی خوشحالی کو آپس میں تقسیم کرنا بھی وقت کی ضرورت ہے۔