عصری چینی فوٹوگرافی
جرمن شہر میونخ میں ایک نمائش ’اباؤٹ اَس‘ (About US) جاری ہے۔ نمائش میں پیش کیے گئے فن پاروں سے چینی لوگوں کی داخلی زندگی کا پتہ چلتا ہے۔
رونگ رونگ: بیجنگ کا مشرقی گاؤں
مصور رونگ رونگ نے سن 1968 میں بیجنگ کے مشرقی گاؤں میں جنم لیا تھا۔ اس گاؤں میں ہونے والی سرگرمیوں کو تصاویر میں جمع کیا جو وہاں کے نوجوان مصوروں سے جڑی ہیں۔ اس گاؤں کو حکومت نے سن 1995 میں زبردستی خالی کروایا تھا، ان کے مطابق یہ تصویر ریاستی جبر کے خلاف مزاحمت کا نشان ہے۔
یانگ فوڈونگ: انٹرنیشنل ہوٹل
مصورہ یانگ فوڈونگ کا سن پیدائش 1971ء ہے۔ وہ جدید چینی فوٹوگرافرز میں ایک ممتاز مقام رکھتی ہیں۔ ان کے فن پاروں کی نمائش قریب ساری دنیا میں ہو چکی ہے۔ اس تصویر میں انہوں نے چینی معاشرت کے جدید و قدیم رنگ دکھانے کی کوشش کی ہے۔
وانگ ننگڈے: کچھ دن
سن 1972 میں پیدا ہونے والے مصور وانگ ننگڈے کی بلیک اینڈ وائٹ تصاویر کی سیریز سن 1999 سے 2009ء کے درمیان بنائی گئی ہیں۔ یہ تصویریں کسی خاموش فلم کے مناظر جیسی ہیں۔ یہ تصاویر حقیقت نگاری کا شاندار نمونہ ہیں۔
ژانگ شیاؤ: ماں اور ہمسائے
تقریباً چالیس سالہ مصور ژانگ شیاؤ کی تصاویر ان کی ذاتی یاداشتوں پر مشتمل ہیں۔ ان تصاویر میں وہ ماضی کو کھرچتے دکھائی دیتے ہیں۔ نمائش میں رکھی گئی ان کی تخلیق پولورائیڈ کیمرے سے لی گئی کئی تصاویر کا ایک کولاژ یا مجموعہ ہے، جو ان کے بچپن اور گھر کے پس منظر میں ہے۔
لیانگ شیئو: مرد اور عورت
چھبیس برس کی نوجوان خاتون چینی فوٹوگرافر لیانگ شیئو کی تصاویر معاشرتی صورت حال کو ظاہر کرتی ہیں۔ انہوں نے اپنی تصاویر کے ذریعے چینی معاشرے میں عورت اور اس کی جنسی حیثیت پر سوال اٹھائے ہیں۔ انہوں نے اپنے کیمرے سے معاشی عدم مساوات کو بھی محفوظ کرنے کی کوشش کی ہے۔
گاؤ مِنگشی: ہابیل و قابیل
اٹھائیس سالہ گاؤ مِنگشی کی تصاویر بسا اوقات ڈرائینگ اور پینٹنگ کا نمونہ دکھائی دیتی ہیں۔ یہ ایک تخلیق کار کی امیجینیشن یا تخیل کی پرواز کا مظہر ہیں۔ ان کی تصاویر ماضی کی روایت کا تسلسل خیال کی جاتی ہیں۔
رین ہانگ: بغیر عنوان کے
سن 2017 میں انتیس برس کی عمر میں رحلت پانے والے فوٹوگرافر رین ہانگ نے اپنی تصاویر میں اپنی نسل کی جذباتی زندگی کو پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔ ان میں عورتوں اور مردوں کے تعلقات، محبت، خوف اور تنہائی کو محفوظ کرنا شامل ہے۔ انہوں نے چینی معاشرت کی روایتی ممنوعات کی عکاسی بھی کی ہے۔
رین ہانگ: ایک اور بغیر عنوان کی تصویر
رین ہانگ نے سن 2017 میں خود کشی سے موت کو گلے لگایا تھا۔ انہیں چین کا ایک غیر معمولی نوجوان فنکار تصور کیا جاتا ہے۔ ان کے فن پاروں کی نمائشیں نیو یارک سٹی، لاس اینجلس، ٹوکیو اور ایمسٹرڈیم میں منعقد ہو چکی ہیں۔ ان کی تصاویر میں عموماً عریاں جسم سے معاشرتی بیزاری کو ظاہر کیا گیا۔
چن وی: لہروں میں
چالیس سالہ چینی فوٹو گرافر چن وی نے اپنی نسل کے اندرونی احساسات اور خیالات کے اظہار کو سمویا ہے۔ ان تصاویر کو حقیقت نگاری کا نمونہ بھی قرار دیا جاتا ہے۔ وہ اپنی تصاویر کو فلم اسٹوڈیو میں ایک نیا رنگ اور جدت فراہم کرنے میں بھی مہارت رکھتے ہیں۔
چِن وی: ڈانسنگ ہال
فنکار چن وی کی تصاویر میں تنہائی اور اداسی کو غلبہ حاصل ہے۔ کئی تصاویر شدید مایوسی کو ظاہر کرتی ہیں، جو بظاہر نوجوان نسل کے روزمرہ کے تجربات پر مبنی ہیں۔ ڈانسنگ ہال نامی تصویر بھی ایسے ہی احساسات کا احاطہ کرتی ہے۔