1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عراق میں بم دھماکے، 40 سے زائد ہلاکتیں

20 مارچ 2012

عراق میں مختلف بم دھماکوں میں چالیس سے زائد افراد کی ہلاکت کی اطلاع ہے۔ یہ بم دھماکے دارالحکومت بغداد اور شمالی شہر کرکوک سمیت چار شہروں میں ہوئے۔

https://p.dw.com/p/14Nk5
تصویر: Reuters

عراقی دارالحکومت میں وزارت خارجہ کی عمارت کی باہر کھڑی ایک گاڑی میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں چھ افراد زخمی ہیں۔ حکام نے بتایا کہ اس ماہ کے آخر میں ہونے والے عرب لیگ کے سربراہی اجلاس کی وجہ سے شہر بھر میں حفاظتی انتظامات انتہائی سخت ہیں۔ کرکوک اور کربلا میں ہونے والے دھماکوں میں قریب چالیس افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ کرکوک میں دہشت گردوں نے ایک پولیس اسٹیشن کو نشانہ بنایا، جس میں ہلاک ہونے والے افراد پولیس اہلکار تھے۔ تاہم اس کے تھوڑی ہی دیر بعد کم شدت کا ایک اور بم دھماکہ ہوا، جس میں صرف پولیس کی گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔ اسی طرح کربلا میں سڑک کے کنارے نصب دو بم وقفے وقفے سے پھٹے۔ دہشت گردوں نے الحلۃ اور رمادی میں بھی مختلف جگہوں کو نشانہ بنایا۔ طبی ذرائع نے بتایا ہے کہ زخمیوں کی تعداد 150 سے زائد ہے۔

Arabischer Gipfel in Baghdad
دہشت گرد عرب لیگ کے اجلاس کو ناکام بنانے کی کوششیں کر رہے ہیںتصویر: DW

عراقی حکام کے مطابق اگلے ہفتے بغداد میں عرب لیگ کا سربراہی اجلاس منعقد ہونے والا ہے اور دہشت گرد اس طرح کے حملے کر کے اسے ناکام بنانے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ ’’اس دوران عرب دنیا کے سربراہان کے علاوہ پوری دنیا سے صحافی بھی بغداد میں موجود ہوں گے اور دہشت گرد یہ تاثر دینا چاہتے ہیں کہ عراق میں سلامتی کی صورتحال نازک ہے‘‘۔ مزید بتایا گیا ہے کہ پہلے ہی سے ایسی اطلاعات مل رہی ہیں کہ پرتشدد کارروائیوں میں اضافہ ہو سکتا ہے اسی لیے مختلف علاقوں میں سکیورٹی انتظامات بھی سخت کر دیے گئے ہیں۔ تاہم اس طرح کے مزید حملوں کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔ حکام نے ان بم حملوں کا الزام القاعدہ پر عائد کیا ہے کیونکہ ماضی میں بھی یہ دہشت گرد تنظیم ملک بھر میں ایک ساتھ بم دھماکے کر چکی ہے۔ ایک ماہ قبل اسی نوعیت کے سلسلہ وار بم دھماکوں کی ذمہ داری ایک جہادی تنظیم پر ڈالی گئی تھی۔

رپورٹ: عدنان اسحاق

ادارت: حماد کیانی