عالمی ادارہ برائے مہاجرین کے لیے جرمن امداد
29 ستمبر 2018اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین یا UNHCR کو برلن حکومت کی جانب سے 135 ملین ڈالر کی امداد فراہم کرنے کا اعلان جرمن وزیرخارجہ ہائیکو ماس نے کیا۔ ماس نے امداد فراہم کرنے کا اعلان جنرل اسمبلی کے اجلاس میں کیا۔
ماس نے اپنی تقریر میں واضح کیا کہ یہ اقوام عالم کے لیے باعث شرمندگی ہے کہ اقوام متحدہ کے مہاجرین کی بہبود کے ادارے UNHCR کے سربراہ کو مختلف ملکوں میں مہاجرین کی فلاح و بہود کی سرگرمیاں اور کارروائیاں جاری رکھنے کے لیے شدید مالی امداد کی ضروت ہے۔
جرمن وزیر خارجہ نے امیر ممالک سے درخواست کی ہے کہ وہ اس بین الاقوامی ادارے کی امداد میں حصہ لیں تا کہ جنگ زدہ اور تنازعات کے ممالک سے گھربار چھوڑ کر اپنی جانیں بچانے والے انسانوں کی مدد کی جا سکے۔ جرمن وزیر خارجہ کی جانب سے اعلان کی گئی مالی امداد خاص طور پر خانہ جنگی کے شکار ملک شام کے مہاجرین کے لیے مختص کی گئی ہے۔
یہ امر اہم ہے کہ جرمنی اقوام متحدہ کے ادارے UNHCR کو مالی امداد فراہم کرنے والا دوسرا بڑا ملک ہے۔ برلن حکومت اس پر غور کر رہی ہے کہ اس ادارے کے لیے مزید اتنی ہی (135 ملین امریکی ڈالر) امداد جاری کی جائے تا کہ لبنان کے علاوہ اردن میں بھی شامی مہاجرین کے لیے امدادی سرگرمیوں کو جاری رکھا جا سکے۔
اقوام متحدہ کے مہاجرین کے ادارے کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں اپنا وطن چھوڑ کر دیگر مقامات پر مقیم شامی مہاجرین کی تعداد چھپن لاکھ سے زائد ہے۔ اس کے علاوہ اندرون ملک بھی بے گھر افراد کی تعداد لاکھوں میں ہے۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ لبنان سے شام واپس جانے والے مہاجرین کی تعداد میں اضافے ہو رہا ہے۔
دوسری جانب جرمن حکومت کے لیے اپنے ملک میں مہاجرین کا مسئلہ اب ایک درد سر بن چکا ہے۔ میرکل حکومت مسلسل اپنی مہاجرت کی پالیسی اور سیاسی پناہ دینے کے ضوابط کو سخت سے سخت تر کرتی جا رہی ہے۔