طالبان کے افغانستان میں اقتدار سنبھالنے کے بعد عائشہ کی زندگی بالکل ہی بدل گئی ہے۔ کئی ملین دیگر افغان خواتین کی طرح وہ بھی اپنی ملازمت اور تعلیم جاری رکھنے سے محروم کر دی گئی ہیں۔ طالبان کی صنفی تقسیم کی پالیسی کی وجہ سے عائشہ کی بھرپور زندگی اب بے مایہ ہو کر رہ گئی ہے۔