شمالی وزیرستان: ہیلی کاپٹروں سے گولہ باری میں دس شدت پسند ہلاک
2 جولائی 2014پاکستانی قبائلی علاقوں میں سے ایک، شمالی وزیرستان میں ملکی سکیورٹی دستوں کی فضائی اور زمینی کارروائی اس وقت اپنے تیسرے ہفتے میں ہے۔ اس کارروائی کے دوران عسکریت پسندوں کے کئی ٹھکانوں کو بدھ کے دن علی الصبح نشانہ بنایا گیا۔ بنوں سے ملنے والی رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ اس تازہ گولہ باری کے دوران ہیلی کاپٹروں نے شمالی وزیرستان کے مرکزی قصبے میران شاہ سے بارہ کلو میٹر شمال کی طرف خار وارسک نامی علاقے میں عسکریت پسندوں کی پناہ گاہوں کو ہدف بنایا۔
خبر ایجنسی اے ایف پی نے سرکاری اہلکاروں کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ اس شیلنگ کے نتیجے میں شدت پسندوں کی تین پناہ گاہوں کو تباہ کر دیا گیا جبکہ کم از کم دس جنگجو مارے گئے۔ اے ایف پی کے مطابق اس کارروائی میں مارے گئے عسکریت پسندوں کی تعداد کی ایک مقامی سکیورٹی اہلکار کے علاوہ شمالی وزیرستان میں انٹیلیجنس ذرائع نے بھی تصدیق کر دی ہے۔
شمالی وزیرستان شمال مغربی پاکستان کے متعدد قبائلی علاقوں میں سے ایسا علاقہ ہے، جو افغان سرحد سے ملحقہ ہے اور جسے پاکستانی طالبان باغیوں اور غیر ملکی عسکریت پسندوں کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ شمالی وزیرستان میں باقاعدہ فوجی آپریشن کا مقصد وہاں عسکریت پسندوں کے ٹھکانے ختم کرنا ہے۔ اب تک اس آپریشن کے باعث وہاں سے قریب پانچ لاکھ شہری نقل مکانی پر مجبور ہو چکے ہیں۔
اپنے گھروں سے رخصتی پر مجبور ایسے باشندوں میں سے بہت سے سرحد پار کر کے افغانستان میں بھی پناہ لے چکے ہیں۔ لیکن ان مہاجرین کی بہت بڑی اکثریت نے قبائلی علاقوں سے ملحقہ پاکستانی صوبے خیبر پختونخوا کا رخ کیا تھا۔ اب تک بنوں میں، جو شمالی وزیرستان سے دور نہیں ہے، ہزار ہا خاندان پناہ گزین ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ جون کے وسط میں شروع کیے گئے اسی فوجی آپریشن کے باعث ہزار ہا متاثرہ شہری لکی مروت، کڑک اور ڈیرہ اسماعیل خان میں بھی پناہ لے چکے ہیں۔
پاکستانی فورسز نے امریکا اور دیگر طاقتوں کے کئی سالہ دباؤ کے بعد پندرہ جون کو شمالی وزیرستان میں عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائیوں کا آغاز جنگی طیاروں سے حملوں کے ساتھ کیا تھا۔ بعد میں جنگی ہیلی کاپٹر بھی استعمال کیے گئے۔ پھر توپ خانے کا استعمال کرتے ہوئے باقاعدہ زمینی آپریشن بھی شروع کر دیا گیا تھا۔ یہ آپریشن گزشتہ مہینے کراچی کے ہوائی اڈے پر عسکریت پسندوں کے اس حملے کے بعد شروع کیا گیا تھا، جس میں درجنوں افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
پاکستانی فوج کے ذرائع کے مطابق شمالی وزیرستان میں اس آپریشن کے دوران اب تک 376 عسکریت پسند اور 19 فوجی مارے جا چکے ہیں۔ فوج کے ترجمان میجر جنرل عاصم باجوہ نے کل منگل کے روز کہا تھا کہ آپریشن کے دوران شدت پسندوں کے حقانی نیٹ ورک سمیت تمام عسکریت پسند گروپوں اور ان کے ارکان کو نشانہ بنایا جائے گا۔