شمالی وزیرستان اور افغانستان میں ڈرون حملے، تیرہ پاکستانی طالبان ہلاک
7 دسمبر 2014اسلام آباد سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق ملکی انٹیلیجنس ذرائع نے آج اتوار کے روز بتایا کہ افغانستان کے ساتھ سرحد کے قریب قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں مقامی طالبان کے ایک کمپاؤنڈ پر اتوار کو علی الصبح کیے گئے ایک ڈرون حملے میں کم از کم چار عسکریت پسند ہلاک ہو گئے۔
پاکستانی خفیہ اداروں کے دو مختلف اہلکاروں نے نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ دتہ خیل کے علاقے میں ایک گاؤں پر کیے گئے اس حملے میں ایک ڈرون طیارے سے دو میزائل فائر کیے گئے۔ اس حملے میں پاکستانی طالبان کے زیر استعمال جس کمپاؤنڈ کو نشانہ بنایا گیا، وہ پوری طرح تباہ ہو گیا۔
ان انٹیلیجنس ذرائع نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر نیوز ایجنسی اے پی کو بتایا کہ یہ میزائل طالبان کے ایک کمانڈر کی پناہ گاہ پر فائر کیے گئے، جس کے نتیجے میں کم از کم چار شدت پسند ہلاک اور دو دیگر زخمی ہو گئے۔
افغانستان میں پاکستانی طالبان پر ڈرون حملہ
افغان دارالحکومت کابل سے موصولہ رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ ملک کے مشرقی حصے میں مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے ایک ڈرون طیارے سے صوبے کنڑ کے ضلع شیگل میں پاکستانی عسکریت پسندوں کے ایک گروپ کو نشانہ بنایا گیا۔ ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب کیے گئے اس حملے میں افغان پولیس کے مطابق کم از کم نو پاکستانی جنگجو مارے گئے۔
جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے نے اپنی رپورٹوں میں صوبے کنڑ میں پولیس کے سربراہ جنرل عبدالحبیب سیدخیلی کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ اس ڈرون حملے میں مارے جانے والے تمام عسکریت پسندوں کا تعلق پاکستان سے تھا۔ سیدخیلی نے بتایا، ’’یہ عسکریت پسند ایسے پاکستانی طالبان تھے، جو کنڑ میں کیے گئے کئی مسلح حملوں میں افغان طالبان کی مدد کرتے رہے تھے۔‘‘
کنڑ پولیس کے کمانڈر سیدخیلی کے بقول نیٹو کے اس ڈرون حملے میں کوئی عام شہری ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔ جنرل سیدخیلی کے بقول اس ڈرون حملے میں پاکستانی طالبان کا ایک سینئر کمانڈر بھی مارا گیا۔
کابل حکومت کا الزام ہے کہ پاکستان سے طالبان عسکریت پسند سرحد پار کر کے افغانستان کے مختلف صوبوں میں داخل ہوتے ہیں اور وہاں دہشت گردانہ حملے کرتے ہیں۔ اس کے برعکس اسلام آباد حکومت کا الزام ہے کہ کابل انتظامیہ افغان سرحدی علاقوں میں ایسے پاکستانی طالبان کو پناہ دیے ہوئے ہے، جو وہاں سے سرحد پار کر کے پاکستانی علاقوں میں دہشت گردانہ کارروائیاں کرتے ہیں۔
نیٹو کے فوجی ذرائع نے کنڑ میں اس ڈرون حملے کے بارے میں اب تک کچھ بھی کہنے سے گریز کیا ہے۔