شمالی مغربی پاکستان میں امریکی ڈرون حملہ، آٹھ عسکریت پسند ہلاک
25 ستمبر 2014خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکی ڈرونز نے شمالی وزیرستان کے علاقے میران شاہ سے 60 کلومیٹر دور واقع لاوارا منڈی کے علاقے میں طالبان اور دیگر عسکریت پسندوں کو میزائلوں سے نشانہ بنایا۔
واضح رہے کہ شمالی وزیرستان میں پاکستانی فوج پہلے ہی عسکریت پسندوں کے خلاف بڑی زمینی کارروائی میں مصروف ہے۔
ایک سینیئر سکیورٹی عہدیدار نے اے ایف پی کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا، ’امریکی ڈرونز نے عسکریت پسندوں کے زیراستعمال ایک کمپاؤنڈ اور ایک گاڑی پر ایک ایک میزائل داغا۔ اس واقعے میں کم از کم آٹھ عسکریت پسند ہلاک ہو گئے۔‘
اس عہدیدار نے بتایا کہ تباہ ہونے والی گاڑی اسی کمپاؤنڈ کے پاس موجود تھی۔ اس عہدیدار کا مزید کہنا تھا، ’ہلاک ہونے والوں میں دو ازبک شدت پسند شامل تھے۔‘
قریبی علاقوں بنوں اور میران شاہ میں موجود پاکستانی سکیورٹی حکام نے بھی اس حملے اور ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ یہ حملہ بدھ کی صبح ساڑھے تین بجے کیا گیا تھا۔
پاکستانی وزارت خارجہ نے بدھ کے روز ان ڈرون حملوں کی مذمت کے حوالے سے بیان بھی جاری کیا۔ وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق، ’پاکستان ان حملوں کو اپنی سالمیت اور سرحدی حدود کی خلاف ورزی تصور کرتا ہے۔‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے، ’پاکستانی حکومت یقین رکھتی ہے کہ ایک ایسے وقت میں جب ملکی فوج عسکریت پسندوں کے خلاف فیصلہ کن لڑائی میں مصروف ہے، ایسے حملوں کی کوئی ضرورت نہیں۔ اس لیے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ان حملوں کا سلسلہ بند کیا جائے۔‘
واضح رہے کہ پاکستان کے نیم خودمختار قبائلی علاقے برسوں عسکریت پسندوں کے مضبوط ٹھکانے رہے ہیں۔ ان میں تحریک طالبان پاکستان کے علاوہ القاعدہ اور دیگر عسکری تنظمیوں نے ڈیرے ڈالے رکھے ہیں، تاہم پاکستانی حکومت اب ان علاقوں سے عسکریت پسندوں کے خاتمے کے لیے حتمی کارروائیوں کا دعویٰ کر رہی ہے۔
واشنگٹن حکومت کی جانب سے کئی برس تک پاکستان سے مطالبہ کیا جاتا رہا کہ وہ شمالی وزیرستان میں عسکریت پسندوں کے مضبوط ٹھکانوں کے خاتمے کے لیے عسکری کارروائی کرے، تاہم پاکستان ان مطالبات کو مسترد کرتا رہا۔ اب رواں برس جون سے پاکستانی فوج نے شمالی وزیرستان میں ایک بڑا فوجی آپریشن شروع کر رکھا ہے اور فوجی بیان کے مطابق اب تک اس آپریشن میں سینکڑوں عسکریت پسند ہلاک ہو چکے ہیں۔