’شفاف انتخابی عمل کے لیے پر امید ہیں‘
29 جون 2018جرمنی سے تعلق رکھنے واے یورپی یونین کے رکن پارلیمان اور یورپی یونین کے چیف آبزرور مائیکل گیلر نے پاکستان میں ہونے والے عام انتخابات کے لیے یورپی یونین الیکشن آبزرویشن مشن کا باضابطہ طور پر آغاز کر دیا ہے۔ گیلر 2013 میں پاکستان میں ہونے والے عام انتخابات میں بھی پاکستان کے لیے یورپی یونین کے انتخابی مبصر مشن کی قیادت کر رہے تھے۔ گزشتہ روز اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے گیلر نے کہا،’’ 25 جولائی کو ہونے والے انتخابات پاکستان کی ترقی کے لیے ایک اہم مرحلے کی حیثیت رکھتے ہیں اور مجھے امید ہے کہ ہماری یہاں موجودگی شفاف انتخابی عمل کا باعث بنے گی۔‘‘
پریس کانفرنس کے دوران گیلر نے کہا کہ یورپی یونین کے الیکشن آبزرویشن مشن کا مینڈیٹ انتخابی عمل کے تمام پہلوؤں کا مشاہدہ کرنا اور اس بات کا جائزہ لینا ہے کہ انتخابات کس حد تک پاکستانی قوانین کے مطابق منعقد ہو رہے ہیں اور یہ کہ پاکستان جمہوری انتخابات کے لیے بین الاقوامی اور علاقائی یقین دہانیوں کی کس حد تک پاسداری کر رہا ہے جن پر اس نے دستخط کیے ہیں۔
یورپی یونین کے انتخابی مبصر مشن کے مطابق یورپی یونین کا یہ مشن اسلام آباد میں مقیم انتخابات کے دس تجزیہ نگاروں کی مرکزی ٹیم پر مشتمل ہے جبکہ مزید ساٹھ مبصرین آئندہ چند دنوں میں وہاں پہنچیں گے جنہیں جولائی کے اوائل میں پورے پاکستان میں تعینات کیا جائے گا۔
گیلر نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ جب یہ مبصرین اپنے زیر مشاہدہ علاقوں میں پہنچیں گے تو وہاں انتخابی عملے، امیدواروں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں سے ملاقاتیں کریں گے، جس کے بعد وہ اپنے مشاہدات اسلام آباد میں مرکزی ٹیم کو بھیجیں گے۔
گیلر کا کہنا تھا کہ انتخابات کے دن کے بعد مشن ابتدائی بیان جاری کرے گا۔ یہ مشن ستمبر تک پاکستان میں موجود رہے گا اور مستقبل کے انتخابی عمل کے بارے میں جامع حتمی رپورٹ دو ماہ بعد شائع کی جائے گی۔
کچھ عرصہ قبل ایسی خبریں گردش کر رہی تھیں کہ شاید بین الاقوامی مبصرین کو پاکستان آنے میں کچھ مشکلات کا سامنا کرنا پڑے۔ پاکستان میں یورپی یونین الیکشن آبزرویشن 2002ء، 2008ء اور 2013 میں بھی پاکستان میں اپنی خدمات سرانجام دے چکا ہے۔