1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شامی اپوزیشن جنیوا کانفرنس میں شرکت کے لیے رضامند

عابد حسین11 نومبر 2013

شام کی اپوزیشن کے مغربی اقوام کے حمایت یافتہ بڑے گروپ سیرین نیشنل کولیشن نے جنیوا امن کانفرنس میں شریک ہونے پر مشروط آمادگی ظاہر کی ہے۔ امکاناً یہ کانفرنس رواں برس کے اختتام پر ہو گی۔

https://p.dw.com/p/1AF4A
تصویر: picture-alliance/dpa

ترکی کے شہر استنبول میں شامی اپوزیشن کے قومی اتحاد (Syrian National Coalition) نے اپنے اجلاس میں رائے شماری کے بعد کانفرنس میں شرکت کا فیصلہ کیا۔ ووٹنگ اتوار اور پیر کی درمیانی شب ہوئی۔ قومی اتحاد نے کانفرنس میں شریک ہونے کے لیے دو تین شرطیں بھی رکھی ہیں۔ ان میں ایک کے تحت اسد حکومت کو محاصرے میں کیے گئے قصبوں اور شہروں تک انسانی امداد کے اداروں کو رسائی فراہم کرنا ہو گی تا کہ ان مقامات پر محصور انسانوں تک امدادی سامان کی ترسیل ممکن ہو سکے۔ دوسری شرط یہ ہے کہ شامی حکومت مقید سیاسی قیدیوں کو رہا کرے، خاص طور پر عورتوں اور بچوں کو آزادی دی جائے۔ اِس کے علاوہ قومی اتحاد نے امن کانفرنس میں شام میں حکومت کی تبدیلی کو بھی اہم قرار دیا ہے۔

Ahmad al-Dscharba Syrische Nationalkoalition New York 27.09.2013
شامی اپوزیشن کے قومی اتحاد کے سربراہ احمد الجرباتصویر: Reuters

شامی اپوزیشن کے قومی اتحاد کی استنبول میں ہونے والی طویل میٹنگ کے مختلف حصے منظر ازبک کی جانب سے جاری کیے گئے ہیں۔ ازبک شامی اپوزیشن کے قومی اتحاد کے سربراہ احمد الجربا کے چیف آف اسٹاف ہیں۔ امریکا اور روس کی کوششوں سے امن کانفرنس میں اپوزیشن کے بڑے گروپ کی شرکت کا فیصلہ پہلی بار سامنے آیا ہے۔

Treffen Syrien Opposition Istanbul
ترکی کے شہر استنبول میں شامی اپوزیشن کے قومی اتحاد کی جاری میٹنگتصویر: picture alliance/Photoshot

استنبول میں شامی اپوزیشن کے قومی اتحاد کی میٹنگ دو روز سے جاری ہے۔ یہ میٹنگ آج بھی جاری رہے گی۔ ابھی یہ طے نہیں کہ بشار الاسد حکومت قومی اتحاد کی پیش کردہ شرائط کا جواب کس انداز میں دیتی ہے۔ اسی طرح روس اور امریکا کا رد عمل بھی سامنے آنا باقی ہے۔

شام میں اسد حکومت کے خلاف برسرپیکار اسلامی جہادی گروپ جنیوا امن کانفرنس کی مخالفت کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ یہ ایک بے نتیجہ و بے فائدہ عمل ہے۔ اس کے علاوہ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ جو بھی اس کانفرنس میں شریک ہو گا وہ اس پر غداری کی فردِ جرم عائد کریں گے۔ پیر کے روز ہونے والی پیش رفت کے تحت یہ بھی طے کیا گیا کہ شام کے اندر اور باہر مسلح انقلابی گروپوں کے ساتھ بات چیت کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی، جو ان پر جنیوا کانفرنس پر قومی اتحاد کے موقف کو واضح کر کے ان کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کرے گی۔

جنیوا میں شام بارے مجوزہ امن کانفرنس رواں مہینے کے تیسرے ہفتے میں ہونے والی تھی۔ ابھی چند دِن قبل شام کے لیے اقوام متحدہ اور عرب لیگ کے مشترکہ مندوب لخضر براہیمی نے عالمی طاقتوں کے نمائندوں سے ملاقاتیں کر کے کانفرنس کے مؤخر ہونے کا اعلان کیا تھا۔ براہیمی نے امن کوششوں میں شامی اپوزیشن کے اندر پیدا شدہ گروپوں کے اختلافات کو اہم ترین رکاوٹ قرار دیا ہے۔ اس کے جوب میں شامی اپوزیشن نے براہیمی کو غیر جانبدار رہنے کا مشورہ دیا تھا۔