اتحادی باغی گروہوں کے لیے امریکی عسکری تعاون میں مزید اضافہ
4 اگست 2015امریکی حکام نے کہا ہے کہ شام میں فعال امریکا کے اتحادی باغی گروہ ’نیو سیریا فورس‘ کو ہر ممکن مدد فراہم کی جائے گی۔ یوں شام میں گزشتہ چار سال سے جاری خانہ جنگی میں امریکا کی فوجی مداخلت زیادہ ہو جائے گی۔ پینٹا گون نے بتایا ہے کہ نیو سیریا فورس اور اس کے اتحادی باغی گروہوں کی مدد کے لیے نئے حملوں کا سلسلہ جمعے کے دن سے شروع کیا گیا۔ تازہ اطلاعات کے مطابق امریکی فضائیہ نے پیر کے دن بھی نئے حملے کیے۔
پینٹا گون کے ترجمان کمانڈر بل اُربان نے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’’نیو سیریا فورس کو ہم نے تربیت فراہم کی ہے اور ہم ان کے دفاع کے لیے ایکشن بھی لیں گے۔‘‘ جمعے کے دن کی گئی فضائی کارروائی کے بارے میں تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ’’یہ پہلی کارروائی تھی۔‘‘ مبصرین کے مطابق شام میں امریکی فضائیہ کی مداخلت طویل بھی ہو سکتی ہے۔
دریں اثناء واشنگٹن انتظامیہ کے ایک اعلیٰ اہلکار نے بتایا کہ امریکی فضائیہ نے شام میں القاعدہ نیٹ ورک سے وابستہ جہادی گروہ النصرہ فرنٹ کو نشانہ بنایا، کیونکہ یہ امریکی تربیت یافتہ شامی باغیوں پر حملے کر رہا تھا۔ صدر اوباما کی انتظامیہ نے شامی صدر بشار الاسد کو خبردار کیا ہے کہ وہ امریکی فضائیہ کی کارروائی میں کوئی مداخلت نہ کریں۔ واشنگٹن کی کوشش ہے کہ شام میں اعتدال پسند باغیوں کی مدد کی جائے تاکہ وہ جہادی گروہوں اور حکومتی فورسز کے خلاف موثر کارروائی کرنے کے قابل ہو سکیں۔
پینٹا گون کے ایک اعلیٰ اہلکار نے اپنا نام مخفی رکھنے کی شرط پر بتایا ہے کہ صدر اوباما نیو سیریا فورس کے دفاع کے لیے اضافی اقدامات اٹھانے پر بھی تیار ہیں۔ اوباما نے اپنے اعلیٰ فوجی اہلکاروں کے ساتھ مشورے کے بعد شام میں عسکری کارروائیوں میں وسعت لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس ضمن میں امریکا شام میں فعال اپنے اتحادی باغی گروہوں کو عسکری سازوسامان سے بھی لیس کرے گا۔
یہ امر اہم ہے کہ امریکا نے ایسے اعتدال پسند شامی باغیوں کو عسکری تربیت فراہم کی ہے، جو جہادی گروہوں کے ساتھ حالت جنگ میں ہیں۔ تاہم ایسے باغیوں کی درست تعداد معلوم نہیں ہو سکی ہے، جنہیں امریکی فوجی ماہرین نے تربیت فراہم کی ہے۔
دوسری طرف روس نے کہا ہے کہ شام میں حکومتی فورسز پر امریکی فضائی حملوں سے انتہا پسند گروہ ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے جنگجوؤں کو فائدہ پہنچے گا۔ ماسکو حکومت کی طرف سے جاری کردہ ایک تازہ بیان میں کہا گیا ہے کہ شامی فورسز پر ایسے حملوں کے نتیجے میں دمشق حکومت مزید عدم استحکام کا شکار ہو گی، جس کی وجہ سے جہادیوں کو فائدہ ہو گا۔ روس کی طرف سے یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے، جب وال اسٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ واشنگٹن حکومت شام میں امریکی تربیت یافتہ باغیوں کی مدد کے لیے مزید فضائی حملے کرے گی۔ اس رپورٹ کے مطابق ان حملوں میں النصرہ فرنٹ، دیگر جنگجوؤں اور شامی فورسز کو بھی نشانہ بنایا جائے گا۔