سن 2022: دنیا کے 10 امیر ترین ممالک اور پاکستان
بات امیر ترین ممالک کی ہو تو قوت خرید، معیار زندگی اور مہنگائی کی شرح کو بھی پیش نظر رکھ کر صورت حال زیادہ واضح ہوتی ہے۔ تاہم اس فہرست میں فی کس مجموعی قومی پیدوار کے اعتبار سے درجہ بندی کی جا رہی ہے۔
10 – برونائی دار السلام
قریب 75 ہزار ڈالر فی کس جی ڈی پی کے ساتھ برونائی دسواں امیر ترین ملک ہے۔ برونائی کے سلطان کی رہائش گاہ میں 5000 مہمان ٹھہر سکتے ہیں لیکن ساڑھے چار لاکھ کی آبادی میں سے ایک تہائی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔ اس برس اس ملک کی اقتصادی شرح نمو 5.8 فیصد رہنے کی توقع ہے۔
9 – امریکہ
امریکہ 76 ہزار ڈالر فی کس جی ڈی پی کے ساتھ دنیا کا نواں امیر ترین ملک ہے۔ کورونا وبا کے دوران امریکہ کی معیشت بھی شدید متاثر ہوئی تھی لیکن اب یہ بتدریج سنبھل رہی ہے۔ تاہم مجموعی قومی پیداوار زیادہ ہونے کے باجود امریکی شہری گزشتہ چار دہائیوں میں اب تک کی سب سے زیادہ مہنگائی کا مقابلہ بھی کر رہے ہیں۔
8 – ناروے
یورپی ملک ناروے قریب 79 ہزار امریکی ڈالر فی کس جی ڈی پی کے ساتھ دنیا کا آٹھواں امیر ترین ملک ہے۔ سن 2020 میں ناروے کی معاشی شرح نمو منفی ایک کے قریب پہنچ گئی تھی تاہم اس برس یہ شرح چار فیصد سے زیادہ رہنے کی پیش گوئی کی جا رہی ہے۔
7 – متحدہ عرب امارات
متحدہ عرب امارات کی فی کس مجموعی قومی پیداوار 78 ہزار ڈالر سے زائد ہے اور یہ ساتواں امیر ترین ملک ہے۔ سن 2020 کے بعد تیل کی قیمتیں کم ہونے کی وجہ سے کئی دہائیوں بعد امارات دس امیر ترین ممالک کی فہرست سے نکل گیا تھا۔
6 – سوئٹزرلینڈ
سوئٹزرلینڈ کی فی کس مجموعی قومی پیداوار 84,658 ہے اور وہ دنیا کا چھٹا امیر ترین ملک ہے۔ سوئٹزرلینڈ کی قریب 15 فیصد بالغ آبادی دس لاکھ امریکی ڈالر سے زائد رقم کی مالک ہے۔ کورونا وبا کے دوران بھی ملکی پالیسیوں کے باعث اس ملک کی شرح نمو نسبتاﹰ کم متاثر ہوئی تھی۔
5 – مکاؤ
مکاؤ عوامی جمہوریہ چین کا خصوصی انتظامی علاقہ ہے اور قریب 86 ہزار ڈالر فی کس جی ڈی پی کے ساتھ دنیا کا پانچواں امیر ترین ملک ہے۔ کورونا بحران سے قبل مکاؤ کی فی کس مجموعی قومی پیداوار سوا لاکھ امریکی ڈالر کے قریب تھی۔
4 – قطر
اس برس 112,789 ڈالر فی کس جی ڈی پی کے ساتھ قطر دنیا کا چوتھا امیر ترین ملک ہے۔ 28 لاکھ کی آبادی والے اس ملک کی محض 12 فیصد آبادی قطری باشندوں پر مشتمل ہے۔ گزشتہ قطر برس فی کس مجموعی قومی پیداوار ایک لاکھ ڈالر سے کم ہو گئی تھی، اس کے باوجود قریب دو دہائیوں سے قطر امیر ترین ممالک کی ٹاپ ٹین فہرست میں برقرار ہے۔
3 – آئرلینڈ
پانچ ملین آبادی والا ملک آئرلینڈ قریب سوا لاکھ ڈالر فی کس جی ڈی پی کے ساتھ دنیا کا تیسرا امیر ترین ملک ہے۔ گزشتہ برسوں کے دوران جب یورپ کے دیگر ممالک مشکلات میں گھرے ہوئے تھے تب بھی آئرلینڈ کی معاشی شرح نمو پانچ فیصد کے قریب تھی اور اس برس بھی 5.2 فیصد رہنے کی توقع ہے۔
2 – سنگاپور
سنگاپور کے باسیوں کی فی کس جی ڈی پی 131,580 امریکی ڈالر ہے اور یوں یہ دنیا کا دوسرا امیر ترین ملک ہے۔ سن 1965 میں آزادی کے وقت سنگاپور کی نصف آبادی پڑھی لکھی تھی لیکن اب شرح تعلیم 98 فیصد ہے۔ اسے دنیا کا سب سے زیادہ کاروبار دوست ملک بھی قرار دیا جاتا ہے۔
1 – لکسمبرگ
قریب ساڑھے چھ لاکھ نفوس پر مشتمل یورپی ملک لکسمبرگ کی فی کس جی ڈی پی 140,694 امریکی ڈالر ہے اور یوں یہ دنیا کا امیر ترین ملک ہے۔ لکسمبرگ اپنی آمدن کا بڑا حصہ شہریوں کے لیے رہائشی، طبی اور تعلیمی سہولیات پر صرف کرتا ہے۔
پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش
اس برس بھارت 8,358 ڈالر، بنگلہ دیش 6,633 ڈالر فی کس جی ڈی پی کے ساتھ بالترتیب 127ویں اور 137ویں نمبر پر ہیں۔ پاکستان کی فی کس جی ڈی پی 6,470 امریکی ڈالر ہے اور وہ 192 ممالک کی اس عالمی درجہ بندی میں 138ویں نمبر پر ہے۔