1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
مہاجرتیورپ

اسپین پہنچنے کی کوشش میں اس سال 10 ہزار سے زائد ہلاکتیں

26 دسمبر 2024

مہاجرین کے حقوق کے لیے کام کرنے والے ایک ہسپانوی گروپ کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں برس سمندر ی راستے سے اسپین پہنچنے کی کوشش میں 10 ہزار سے زائد تارکین وطن ہلاک ہوئے۔

https://p.dw.com/p/4oavu
ربڑ کی کشتی میں سفر کرتے تارکین وطن
رپورٹ کے مطابق رواں برس ہر روز اوسطاﹰ 30 تارکین وطن کشتیوں کے ذریعے اسپین پہنچنے کی کوشش میں ہلاک ہوئے۔ تصویر: Dan Kitwood/Getty Images

کامیناندو فرنتیراس (واکنگ بارڈرز) نامی اس گروپ کے مطابق اس تعداد کا مطلب ہے کہ رواں برس ہر روز اوسطاﹰ 30 تارکین وطن کشتیوں کے ذریعے اسپین پہنچنے کی کوشش میں ہلاک ہوئے۔ اس رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں رواں برس مجموعی طور پر اموات میں 58 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

موریطانیہ: تارکین وطن کی کشتی الٹنے سے درجنوں افراد ہلاک

بحیرہ روم میں کشتی خراب، بھوک و پیاس سے ساٹھ افراد ہلاک

سن 2024 میں مغربی افریقہ سے ہزارہاتارکین وطنافریقی ساحل کے قریب واقع ہسپانوی جزائر کیناری پہنچے۔ ان جزائر کو یورپ کی مرکزی سرزمین تک پہنچنے کے لیے پہلا پڑاؤ سمجھا جاتا ہے۔

کامیناندو فرنتیراس کی رپورٹ کے مطابق 15 دسمبر تک ریکارڈ کی گئی 10,457 اموات میں سے زیادہ تر اسی سمندری راستے میں ہوئیں جسے اٹلانٹک روٹ کا نام دیا جاتا ہے، اور جسے دنیا کے سب سے خطرناک سمندری راستوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔

کینری جزیرے پر پہنچنے والے تارکین وطن کی ایک کشتی
سن 2024 میں مغربی افریقہ سے ہزارہا تارکین وطن افریقی ساحل کے قریب واقع ہسپانوی جزائر کیناری پہنچے۔تصویر: Europa Press/ABACA/picture alliance

یہ ادارہ تارکین وطن کے خاندانوں اور بچائے گئے افراد سے متعلق سرکاری ڈیٹا کی روشنی میں اپنے اعداد و شمار مرتب کرتا ہے۔ ان اعداد و شمار کے مطابق مرنے والوں میں 1538 بچے اور 421 خواتین بھی شامل ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اپریل اور مئی مہلک ترین مہینے تھے۔

کامیناندو فرنتیراس نے 2024 میں موریطانیہ سے ایسے تارکین وطن کی روانہ ہونے والی کشتیوں میں ''تیزی سے اضافے‘‘ کا بھی ذکر کیا ہے، جو جزائر کیناری کے راستے یورپ پہنچنے کے لیے اہم ترین مقام بن گیا ہے۔

افریقی تارکین وطن کی کشتی
کامیناندو فرنتیراس نے 2024 میں موریطانیہ سے ایسے تارکین وطن کی روانہ ہونے والی کشتیوں میں ''تیزی سے اضافے‘‘ کا بھی ذکر کیا ہے۔تصویر: Europa Press/ABACA/picture alliance

فروری میں اسپین نے موریطانیہ کو انسانوں کے اسمگلروں کے خلاف کریک ڈاؤن اور وہاں سے تارکین وطن کی کشتیوں کے روانہ ہونے کو روکنے کے لیے 210 ملین یورو (تقریباﹰ 218 ملین ڈالر) کی امداد دینے کا وعدہ کیا تھا۔

اسپین کی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ رواں برس 15 دسمبر تک 57 ہزار 700 سے زائد تارکین وطن کشتیوں کے ذریعے اسپین پہنچے، جو گزشتہ برس کے اسی عرصے کے مقابلے میں 12 فیصد زیادہ تعداد ہے۔ ان میں سے اکثریت بحر اوقیانوس کے راستے سے اسپین آئی۔

بحیرہ روم میں ریسکیو کے ڈرامائی مناظر

ا ب ا/م م (ایسوسی ایٹڈ پریس)