سرقہ کے بارے امریکی مجوزہ قانون سازی اور وِکی پیڈیا کا احتجاج
18 جنوری 2012وِکی پیڈیا سمیت کئی دوسری ویب سائٹس کا خیال ہے کہ اگر پائریسی کے مجوزہ قانون کو منظور کر لیا گیا تو اس کا امکان ہے کہ امریکی فلمی اسٹوڈیوز، ریکارڈ ساز اداروں سمیت دیگر کاپی رائٹ یا انٹلیکچوئل پراپرٹی رائٹس کے سرگرم اداروں کو بے پناہ اختیار حاصل ہو سکتے ہیں اور اس باعث وہ کئی اداروں کے لیے پریشانی پیدا کرنے کی پوزیشن میں ہوں گے۔
امریکی قانون سازی کے خلاف احتجاج میں پیش پیش انٹرنیٹ انسائیکلو پیڈیا کی ویب سائٹ وِکی پیڈیا ہے۔ اس احتجاج کا مقصد کانگریس میں زیر بحث دو قوانین کی مناسبت سے اراکین سینیٹ اور ایوان نمائندگان کو یہ باور کروانا ہے کہ Stop Online Piracy Act (Sopa) اور Protect Intellectual Property Act (Pipa) میں ایسا مواد شامل ہے جو کئی اداروں کے لیے پریشانی کا باعث بن سکتا ہے۔ امریکی ایوان نمائندگان میں بعض اراکین کانگریس کا خیال ہے کہ سوپا (Sopa) اور پی پا (Pipa) بنیادی طور پر انٹرنیٹ کی ان سائٹس کے لیے ہے جو ’بدمعاش‘ ویب سائٹس خیال کی جاتی ہیں۔ بعض ممبران ایوان نمائندگان کا خیال ہے کہ بل اسی وقت ووٹنگ کے لیے پیش کیا جائے گا جب اس پر اتفاق رائے حاصل ہو جائے گا۔
وکی پیڈیا کی انتظامیہ کا خیال ہے کہ سوپا اور پی پا کے مجوزہ مسودہٴ قانون کی ترتیب و تشکیل انتہائی نا مناسب ہے اور اس کے دائرے میں وہ معلوماتی عناصر بھی آ جائیں گے جنہیں کسی طور سرقہ قرار نہیں دیا جا سکتا۔ انتظامیہ کے بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ مسودہٴ قانون اپنی موجودہ شکل میں انٹرنیٹ پر آزادیٴ رائے کے منافی ہے جو انسانی حقوق کے خلاف ہے۔ وکی پیڈیا کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں آن لائن سرقے کو ایک انتہائی اہم اور توجہ کا طالب مسئلہ قرار دیا ہے۔
اس بل کی مخالفت میں کئی اہم اور بڑی انٹرنیٹ کمپنیاں اور ادارے بھی وکی پیڈیا کی مہم میں شامل ہیں۔ ان میں گوگل، فیس بک، ٹویٹر، یاہُو، ای بے وغیرہ نمایاں ہیں۔ ٹویٹر وکی پیڈیا کے ساتھ اس بل کا مخالف ضرور ہے لیکن اس نے چو بیس گھنٹوں کی عارضی بندش میں شریک نہ ہونے کا اعلان کردیا ہے۔ ٹویٹر کے چیف ایگزیکٹو ڈِک کوسٹولو کا کہنا ہے کہ ایک مجوزہ بل کی مخالفت میں اپنے کاروبار اور سروسز کو بند کرنے کا مطلب قومی سیاست کو جہالت قرار دینا ہے۔ گوگل نے اس بل کی مخالفت اپنے ہوم پیج پر مختلف انداز میں کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وکی پیڈیا فاؤنڈیشن کی جانب سے چوبیس گھنٹوں کی بندش کا فیصلہ پیر کے روز سامنے آیا تھا۔ یہ بندش بدھ کی رات امریکہ کے مشرقی وقت کے مطابق رات بارہ بجے شروع ہو گی۔ وکی پیڈیا نے بندش کا یہ اعلان اپنے تقریباً اٹھارہ سو ایڈیٹرز اور کنٹریبیوٹرز کی رائے جاننے کے بعد کیا ہے۔ کئی ایڈیٹروں کی جانب سے وکی پیڈیا کی ایک روزہ بنڈش کی شدید مخالفت سامنے آئی ہے۔ ایسے امکانات بھی سامنے آئے ہیں کہ امریکی صدر باراک اوباما اس قانون کی توثیق کے بجائے اس کو ویٹو بھی کر سکتے ہیں۔ وکی پیڈیا نے ایک بار اٹلی میں سابق وزیر اعظم بیرلسکونی کی حکومت کی جانب سے بل کے پیش کرنے پر ایسی بندش کی تھی۔ بیرلسکونی حکومت بعد میں یہ بل پارلیمنٹ میں پیش کرنے سے قاصر رہی تھی۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: ندیم گِل