سال نو کے موقع پر جرمن چانسلر انگیلا میرکل کا قوم کے نام خطاب
1 جنوری 2009ساتھ ہی ساتھ اُنہوں نے یہ کہا کہ اُن کی حکومت ملک میں روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے کے لئے بھی کوشاں رہے گی۔ ۔
جرمن چانسلر کے خطاب کے چِیدہ چِیدہ نکات:
جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے اپنے خطاب میں کہا کہ عالمیگر بحران کے باوجود جرمن شہریوں کو اپنے مستقبل کے حوالے سے پُر اُمید ہونا چاہیے۔ اُنہوں نے کہاکہ خاص طور پر اِن حالات میں یہ بہت ہی اہم بات ہے کہ جرمنی اپنی قوتِ بازو پر اعتماد کرے۔ ساتھ ہی اُنہوں نے کہا کہ موجودہ عالمی مالیاتی بحران کا مقابلہ کرنے کے لئے بین الاقوامی سطح پر ایسے عالمگیر اصول وضع کئے جانے چاہییں، جن کی بنیاد آزاد معیشت کے نظریے پر ہو۔ میرکل نے کہا: ’’مَیں اُس وقت تک اپنی کوششیں ترک نہیں کروں گی جب تک کہ ہم اِس طرح کے اصول اور ضوابط طے نہیں کر لیتے۔ میرا نقطہء نظر یہ ہے کہ ہم محض اِس عالمگیر اقتصادی بحران کی زَد میں آنے سے بچنے پر توجہ دینے کی بجائے یہ کوشش کریں کہ ہم اِس بحران سے اور بھی مضبوط ہو کر نکلیں۔ یہ بالکل ممکن ہے اور مل جُل کر ہم یہ کامیابی حاصل کر سکتے ہیں۔‘‘
نئے سال میں سرکاری سطح پر سرمایہ کاری کے منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئےجرمن چانسلر نے کہا کہ اضافی رقوم خرچ کرتے ہوئے مواصلاتی ذرائع کو جدید تر بنایا جائے گا اور اُن کا دائرہ دیہی علاقوں تک بھی پھیلا دیا جائے گا۔ شاہراہوں اور ریل کی پٹڑیوں کو بہتر بناتے ہوئے اُن میں توسیع کی جائے گی۔ ساتھ ہی ساتھ اسکولوں اور یونیورسٹیوں کے لئے مزید مالی وسائل مختص کئے جائیں گے۔
انگیلا میرکل نے کہا کہ روزگار کے شعبے میں گذشتہ تین برسوں کے دوران بہت اچھی پیش رفت ہوئی ہے اور آج بے روزگاری کی شرح پہلے کے مقابلے میں نمایاں طور پر نیچے آچکی ہے۔ نئے سال کے لئے روزگار کے حوالے سے اپنی پالیسی کا ذکر کرتے ہوئے میرکل نے کہا: ’’آنے والے سال میں قومی سطح پرہماری اولین ترجیح یہ ہو گی کہ نہ صرف روزگار کے پہلے سے موجود مواقع ختم نہ ہونے دئے جائیں بلکہ نئے مواقع پیدا کئے جائیں۔ آئندہ کے تمام فیصلوں کے لئے ہمارا پیمانہ سادہ بھی ہے اور واضح بھی۔ ہم وہ کچھ کریں گے، جس سے ایک جانب روزگار کے مواقع کا تحفظ ہو اور دوسری جانب چھوٹے، درمیانے یا بڑے کاروباری اور صنعتی اداروں میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں۔ لوگوں کے لئے روزگار ..... یہی ہمارے عملی اقدامات کا اصل پیمانہ ہے۔‘‘
میرکل کے مطابق اِس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ کاروباری اور صنعتی اداروں کو مطلوبہ قرضے ہر صورت میں فراہم ہو سکیں۔ بینک اِن قرضوں کا انتظام نہ کر سکے تو ریاست اِس سلسلے میں اپنا فرض ادا کرے گی۔ اپنے خطاب کا اختتام اُنہوں نے اِن الفاظ پرکیا کہ وہ جرمنی میں بسنے والے تمام انسانوں کو نئے سال دو ہزار نو کی مبارکباد دیتی ہیں اور یہ دعا کرتی ہیں کہ یہ سال سب کے لئے کامیابیاں، خوشیاں اور رحمتیں لے کر آئے۔