راحت فتح علی آج وطن واپس پہنچ رہے ہیں
21 فروری 201137 سالہ گلوکار راحت فتح علی خان کو جرمانے کی یہ سزا گزشتہ ہفتے کے اختتام پر بھارت کے کسٹمز قوانین اور فارن ایکسچینج مینیجمنٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیے جانے کے بعد سنائی گئی تھی۔
نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے ایک اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ راحت فتح علی خان نے جرمانہ ادا کر دیا ہے اور اب بھارت سے پاکستان کے لیے وہ پیر کو روانہ ہونے والی پہلی فلائٹ کے ذریعے واپس وطن پہنچیں گے۔
راحت 13 فروری کو دبئی کے راستے لاہور آ رہے تھے کہ نئی دہلی کے اندرا گاندھی ہوائی اڈے پر چیکنگ کے دوران ان کے سامان سے تقریباً سوا لاکھ امریکی ڈالر برآمد ہوئے تھے، جس کے بعد راحت کو ان کے دونوں مینیجرز کے ہمراہ گرفتار کر لیا گیا تھا۔
بھارتی قوانین کے مطابق کوئی بھی شخص زیادہ سے زیادہ پانچ ہزار ڈالر نقد اور پانچ ہزار ڈالر ٹریولرز چیک کی صورت میں بھارت میں لا سکتا ہے یا واپس اپنے ساتھ بیرون ملک لے جا سکتا ہے۔ اگر کسی شخص کے پاس اس سے زیادہ رقم ہو تو اس کے لیے کسٹمز حکام کو اطلاع دینا لازمی ہوتا ہے۔
اپنے پاس موجود اس رقم کے حوالے سے راحت فتح علی خان نے ریوینیو انٹیلی جنس اہلکاروں کو تقریباً چوبیس گھنٹے تک جاری رہنے والی پوچھ گچھ میں واضح کر دیا تھا کہ وہ دو ہفتوں سے بھارت میں تھے اور اس دوران انہوں نے کئی محفلوں میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا تھا۔ ان سے برآمد ہونے والی رقم اسی آمدنی کا ایک حصہ تھا۔ تحقیقات کے بعد بھارتی حکام نے راحت فتح علی خان سے ملنے والی رقم ضبط کرتے ہوئے ان پر جرمانہ عائد کر دیا تھا، جس کی ادائیگی کے بعد یہ پاکستانی فنکار آج پیر کو واپس وطن پہنچ جائیں گے۔
رپورٹ: عنبرین فاطمہ
ادارت: مقبول ملک