دنیا کے بہترین ٹیچر کا پرائز: امریکی خاتون استاد کے نام
16 مارچ 2015گلوبل ٹیچر پرائز کی مالیت دس لاکھ ڈالر ہے۔ گزشتہ رات دُبئی میں منعقدہ ایک تقریب میں امریکی ٹیچر نینسی ایٹویل کو اس انعام سے نوازا گیا۔ اِس تقریب میں کئی مشہور شخصیات شریک ہوئیں، جن میں خاص طور پر سابق امریکی صدر بِل کلنٹن بھی شامل تھے۔ نینسی ایٹویل نے انعام وصول کرنے کے بعد ساری رقم اپنے اسکول کو عطیہ کر دی۔ وہ گزشتہ بیالیس برس سے طلبا اور اساتذہ کی تربیت کے لیے لٹریچر تخلیق کرنے اور تربیت دینے میں مصروف ہیں۔ ٹیچنگ لٹریچر کے حوالے سے وہ نو کتابوں کی مصنفہ بھی ہیں۔
امریکی ریاست مین کے ایک گاؤں ایجی کومب میں نینسی ایٹویل کا سینٹر فار ٹیچنگ اینڈ لرننگ قائم ہے۔ انہوں نے یہ مرکز سن 1990 میں قائم کیا تھا۔ ایٹویل کے اسکول میں اساتذہ کی تربیت کے ساتھ ساتھ بچوں کے لیے تعلیم کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ اُن کے اسکول کا دعویٰ ہے کہ جو طالبِ علم وہاں سے فارغ ہوئے ہیں، اُن میں سے 97 فیصد یونیورسٹی سطح کی تعلیم حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔
نینسی اپنے اسکول میں دنیا بھر سے صرف 127 طلبا کو منتخب کرتی ہیں۔ داخلے کی درخواستیں تقریباً تیرہ سو کے قریب ہوتی ہیں۔ اسکول کے ہر کلاس روم کی اپنی لائبریری ہے۔ طلبا اور ٹیچروں کو نصاب کے علاوہ دوسری کتب پڑھنے کی خاص ترغیب دی جاتی ہے۔ اِس مرکز میں ٹیچرز کو پڑھانے کے جدید طریقوں سے بھی روشناس کروایا جاتا ہے تاکہ وہ جب کلاس روم میں جائیں تو اپنے شاگردوں کو تعلیم اور علم بہتر انداز میں دے سکیں۔ نینسی ایٹول ٹیچنگ کے پیشے میں اختراعات اور جدید تبدیلیوں کے لیے اُس وقت سے کوشاں ہیں، جب انہوں نے بیالس سال قبل اِس پیشے کو اپنایا تھا۔
دبئی منعقدہ تقریب میں نینسی ایٹویل نے پہلا گلوبل ٹیچر پرائز وصول کرنے کے بعد اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ برسوں سے جس پروفیشن کے ساتھ وہ وابستہ ہیں، اِس پرائز نے اُس کی کامیابی پر تصدیق کی مہر ثبت کر دی ہے۔ ایٹویل کے مطابق یہ انعام اُس وقت کا بھی اعتراف ہے، جو انہوں نے کلاس روم میں بچوں کے ساتھ گزارا ہے۔
گلوبل ٹیچر پرائز دبئی میں ایک غیر سرکاری تنظیم وارکی فاؤنڈیشن کی جانب سے دیا گیا ہے اور کامیاب ٹیچر کے نام کا اعلان وارکی فاؤنڈیش کو قائم کرنے والے سنی وارکی نے کیا، جو بھارتی ریاست کیرالا سے تعلق رکھتے ہیں اور ایک بین الاقوامی اسکول چین کے مالک ہیں۔ تجزیہ کاروں کے مطابق ٹیچروں کی خدمات کے اعتراف میں یہ پرائز ایک طرح سے اساتذہ کے لیے نوبل انعام کی حیثیت اختیار کر سکتا ہے۔ وارکی فاؤنڈیشن کے اعزازی چیئرمین سابق امریکی صدر بل کلنٹن ہیں۔
دنیا بھر سے مختلف ٹیچروں کی نامزدگیوں کی جانچ پڑتال ماہرین کی ایک کمیٹی نے کی تھی اور اُن میں سے ابتدائی طور پر چالیس ٹیچروں کو منتخب کیا گیا۔ پھر گلوبل ٹیچر پرائز کے لیے مقرر کردہ پرائز کمیٹی نے دس ٹیچروں کی سلیکشن کی۔ پرائز حاصل کرنے والے ٹیچر کا نام سنی وارکی کی قیادت میں ایک کمیٹی نے کیا۔ دس ٹیچروں میں نینسی ایٹویل کے علاوہ بھارت سے کرن بیر سیٹھی، افغانستان سے عزیز اللہ روئش، ہیٹی سے گئے ایٹینی، کینیا کی جاکوا کہورا، امریکی ریاست میساچوسٹس سے ناؤمی وولین، کمبوڈیا کی پھالا نیانگ، امریکی شہر نیویارک کے اسٹیفن رِٹز، ملائیشیا کے مدن جیت سنگھ اور برطانیہ سے رچرڈ اسپینسر شامل تھے۔ حتمی پرائز سے قبل تمام دس استادوں کو اسٹیج پر آنے کی دعوت دی گئی۔ ابتدائی چالیس ٹیچروں میں اردن سے دو اور مراکش سے ایک ٹیچر شامل تھا۔