دلہا کی موت کی خواہش مند دلہن کے ہاتھوں سترہ افراد ہلاک
1 نومبر 2017پاکستان کے سب سے زیادہ آبادی والے صوبے پنجاب میں ملتان شہر سے بدھ یکم نومبر کو موصولہ نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق پولیس نے تصدیق کر دی ہے کہ ایک ایسی خاتون کو، جس کی حال ہی میں شادی ہوئی تھی، سترہ افراد کے قتل کے شبے میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ملزمہ اپنے شوہر کو زہر ملا دودھ پلا کر قتل کرنا چاہتی تھی، لیکن اس کے شوہر نے یہ دودھ پینے سے انکار کر دیا تھا۔ ہلاک ہونے والے تمام سترہ افراد وہ تھے، جنہوں نے اس دودھ سے بنائی گئی لسی پی تھی۔ آج بدھ یکم نومبر کو ملتان میں ایک ضلعی عدالت کے جج نے ملزمہ کو، جسے گرفتار کیا جا چکا ہے، دو ہفتے کے تفتیشی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دے دیا۔
برطانیہ میں جہادی دلہنیں، ڈیٹنگ اور شناخت
شادی کی خوشی میں فائرنگ کو حملہ سمجھا گیا، دلہن ماری گئی
دلہنوں کے تحفظ کے لیے نیا قانون، جہیز کی لسٹ نکاح نامے میں
ملتان پولیس کے ایک ضلعی افسر سہیل حبیب تاجک نے ملزمہ کا نام لیے بغیر بتایا کہ اس خاتون کی شادی ستمبر میں اس کی مرضی کے خلاف ہوئی تھی۔ پولیس کے مطابق ملزمہ نے مبینہ طور پر اعتراف کیا ہے کہ دودھ میں ملانے کے لیے زہر اس نے گزشتہ ہفتے اپنے ایک دوست کے ذریعے حاصل کیا تھا۔
تاجک نے بتایا کہ شوہر کی طرف سے انکار کے بعد اسی زہریلے دودھ سے ملزمہ کی ساس نے دہی بنا کر اس سے لسی بنائی، جو ملزمہ کے سسرال کے کل قریب ستائیس افراد نے پی۔ زہریلی لسی پینے کے بعد یہ تمام افراد بیمار ہو گئے تھے، جس کے بعد انہیں ہسپتال داخل کرانا پڑ گیا تھا۔
اب تک ان دو درجن سے زائد افراد میں سے سترہ زہر خورانی کے نتیجے میں انتقال کر چکے ہیں جبکہ باقی دس ابھی تک ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔