دلائی لامہ کا دورہء تائیوان: سیاؤ لنگ میں دعائیہ رسومات ادا کیں
31 اگست 2009تبت کے جلاوطن رہنما اور بدھ مت کے روحانی پیشوا دلائی لامہ نے تائیوان کا دورہ اس جزیرہ نما ملک کے جنوبی علاقوں سے شروع کیا۔ اپنے پانچ روز کے دورے کے پہلے دن انہوں نے سیاؤلنگ میں موراکوٹ سمندری طوفان کا شکار ہونے والوں کے لئے مذہبی رسومات ادا کیں۔ اس موقع پر انہوں نے اس تباہ کن طوفان کے متاثرین کے لئے بہتر زندگی کی دعا بھی کی۔ تائیوان کے مختلف جزائر میں 8 اگست کو موراکوٹ نامی سمندری طوفان آیا تھا، جس میں 571 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
دلائی لامہ کی سیاؤلنگ میں موجودگی کے دوران تائیوان میں اُن کے مخالفین نے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا۔ مظاہرین کا موقف تھا کہ دلائی لامہ تائیوان کے دورے کو تبت میں جمہوریت کی جدوجہد کے لئے استعمال کررہے ہیں۔ مظاہرین نے کہا کہ دلائی لامہ تائیوان اور چین کے تعلقات خراب کرنا چاہتے ہیں اور موراکوٹ سمندری طوفان کے متاثرین کے لئے دعائیہ تقریب ایک دکھاوا ہے کیوں کہ جب یہ طوفان آیا تھا تو بدھ مت کا ایک بھی مذہبی پیشوا متاثرین کی مدد کو نہیں آیا۔
دلائی لاما اتوار کی رات تائیوان کے دارالحکومت تائی پے پہنچے۔ تائیوان میں اُن کی موجودگی پر چینی حکام کو شدید اعتراض ہے۔ بیجنگ انتظامیہ کی ناراضگی سے بچنے کے لئے تائیوان کے صدر ماینگ جیو کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ دلائی لامہ کی اس دورے کے دوران تائیوان کے صدر سے ملاقات نہیں ہوگی۔
ترجمان نے واضح طور پر کہا کہ دلائی لاما کو صرف مذہبی احترام اور انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر تائیوان کے دورے کی اجازت دی گئی ہے تا کہ وہ حالیہ تباہ کن سمندری طوفان سے متاثرہ خاندانوں اور افراد کی دلجوئی کرسکیں۔
بیجنگ اور تائی پے کے مابین گزشتہ ایک سال کے دوران باہمی تجارت کو فروغ دینے کےکئی معاہدے طے ہوئے، تاہم دلائی لامہ کے اس دورے سے دونوں ملکوں کے تعلقات میں دوبارہ کشیدگی پیدا ہونے کا امکان ہے۔
تائی پے میں چینی کونسل برائے پالیسی سے منسلک اینڈریو ینگ نے کہا کہ اگر دلائی لامہ نے یہ دورہ تبت میں جمہوریت کے فروغ کی اپنی مہم کے حق میں استعمال کیا تو چین کا منفی ردعمل سامنے آسکتا ہے۔
رپورٹ: انعام حسن
ادارت: کشور مصطفٰے