داعش کے اتحادی گروہ کے لیے اٹلی سے ہتھیار، کئی افراد گرفتار
31 جنوری 2017اطالوی دارالحکومت روم سے منگل اکتیس جنوری کو ملنے والی جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں کے مطابق گرفتار شدگان پر الزام ہے کہ انہوں نے بغیر کسی قانونی اجازت نامے کے بیرون ملک مقیم متعدد افراد یا اداروں کو ایسے ہتھیار یا مصنوعات فروخت کیں، جو شہری کے علاوہ عسکری مقاصد کے لیے بھی استعمال ہو سکتی تھیں۔
داعش کی آن لائن جنگ اور امریکی فوج کے اناڑی ملازمین
جرمنی میں داعش کا پہلا حملہ کرنے والی لڑکی کو سزائے قید
اطالوی تفتیش کاروں کا دعویٰ ہے کہ ان افراد کو جن الزامات کا سامنا ہے، ان میں یہ بھی شامل ہے کہ انہوں نے شمالی افریقی ریاست لیبیا میں ایک ایسے گروپ کو بھی یہ ہتھیار فروخت کیے، جو اس ملک میں شام اور عراق کے وسیع تر علاقوں پر قابض شدت پسند تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ یا داعش کا اتحادی گروہ سمجھا جاتا ہے۔
اطالوی خبر رساں ادارے انسا اور اسی یورپی ملک کے کئی دیگر ذرائع ابلاغ کی منگل کو سامنے آنے والی رپورٹوں کے مطابق انہی افراد کے ذریعے لازمی طور پر درکار قانونی لائسنس کے بغیر ہی گزشتہ برسوں کے دوران ہیلی کاپٹر تک بھی فروخت کیے گئے۔
اطالوی جریدے ’لا ریپبلیکا‘ کے مطابق ان مشتبہ ملزمان نے 2011ء اور 2015ء کے دوران ہیلی کاپٹروں اور خودکار ہتھیاروں تک کے سودے بھی کیے تھے۔
ڈی پی اے نے اطالوی میڈیا کے حوالے سے بتایا ہے کہ جن افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، ان کی تعداد چار ہے اور ان میں اٹلی ہی کا ایک ایسا نومسلم جوڑا بھی شامل ہے، جو اسلام قبول کرنے کے بعد بنیاد پرستانہ مذہبی رجحانات کا حامل ہو گیا تھا۔