’خواتین کھلاڑیوں سے جنسی زیادتیاں‘: افغان فٹبال چیف معطل
13 دسمبر 2018افغان فٹبال فیڈریشن کے سربراہ تب تک اپنے موجودہ عہدے سے معطل رہیں گے، جب تک ان کے خلاف لگائے گئے الزامات کی مکمل چھان بین اور وضاحت نہیں ہو جاتی۔ کریم الدین کریم، جو افغان فٹبال فیڈریشن AFF کے صدر ہیں، کی معطلی کا فیصلہ اس کھیل کی نگران عالمی تنظیم فیفا کے اخلاقی کمیشن کے ایک تفتیشی چیمبر نے کیا۔
اس عرصے کے دوران کریم الدین کریم افغانستان کے علاوہ بین الاقوامی سطح پر بھی فٹبال سے متعلق کسی بھی قسم کی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔
اخلاقی کمیشن کے اس فیصلے کے بعد فیفا نے اپنے ایک بیان میں مزید کہا کہ کریم الدین کریم کی معطلی کا فیصلہ فوری طور پر مؤثر ہو گیا ہے اور اس مدت میں ان کے خلاف چھان بین میں پیش رفت کو دیکھتے ہوئے ممکنہ طور پر توسیع بھی کی جا سکتی ہے۔
کریم الدین کریم کی معطلی کی وجہ یہ انکشافات بنے کہ افغان فٹبال فیڈریشن کے صدر اور اس تنظیم کے کئی عہدیدار مبینہ طور پر افغان خواتین کی قومی فٹبال ٹیم کی رکن کھلاڑیوں کے ساتھ جنسی زیادتیوں کے علاوہ ان کے ساتھ جسمانی بدسلوکی کے بھی مرتکب ہوئے تھے۔
سپانسر پیچھے ہٹ گئے
افغانستان میں خواتین فٹبالرز کے ساتھ جنسی بدسلوکی اور انہیں ہراساں کیے جانے کے مبینہ واقعات سے متعلق انکشافات کے بعد یہی اسکینڈل خود افغانستان میں بھی کافی زیادہ عوامی غم و غصے کی وجہ بنا ہے۔ اسی دوران کھیلوں کا سامان تیار کرنے والے ڈنمارک کے ایک ادارے نے، جو افغان فٹبال فیڈریشن کا ایک اہم سپانسر تھا، اس تنظیم کے ساتھ اپنا تعاون ختم کرنے کا اعلان بھی کر دیا ہے۔
کئی دیگر اہلکار بھی معطل
اسی جنسی اسکینڈل کی وجہ سے اے ایف ایف کے صدر کریم الدین کریم کے علاوہ ان کے نائب یوسف کارگر، افغان فٹبال فیڈریشن کے سیکرٹری جنرل ساجد علی رضا آغازاد اور چند دیگر اہلکاروں کو بھی ان کے عہدوں سے معطل کر دیا گیا ہے۔ ان دیگر اہلکاروں میں افغان خواتین کی قومی فٹبال ٹیم کے ٹریننگ سٹاف کا ایک رکن اور اے ایف ایف کا ایک اور عہدیدار بھی شامل ہیں۔ یہ تمام اہلکار اپنے خلاف چھان بین مکمل ہونے تک معطل رہیں گے۔
تربیتی کیمپ میں جنسی زیادتیاں
افغان خواتین کی قومی فٹبال ٹیم کی سابق کپتان خالدہ پوپل نے ڈی ڈبلیو سمیت مختلف اداروں کے ساتھ اپنے ایک سے زائد انٹرویوز میں الزام لگایا تھا کہ خواتین کھلاڑیوں کو اے ایف ایف کے اہلکاروں کی طرف سے بار بار بدسلوکی کا نشانہ بنائے جانے کے علاوہ جنسی طور پر ہراساں بھی کیا جاتا رہا تھا۔
خالدہ پوپل کے بقول خواتین فٹبالرز کو جنسی طور پر ہراساں کرنے اور ان سے جسمانی بدسلوکی کے ان پے در پے واقعات میں سے متعدد گزشتہ فروری میں اردن میں بھی پیش آئے تھے، جب وہاں ان کھلاڑیوں کا ایک تربیتی کیمپ لگایا گیا تھا۔
افغان فٹبال فیڈریشن کے اب معطل شدہ صدر کریم الدین کریم نے ان انکشافات کے بعد ان الزامات کو سرے سے جھوٹ قرار دے کر مسترد کر دیا تھا۔
م م / ش ح / ڈی پی اے، روئٹرز، ایس آئی ڈی