1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

خطے میں طاقت کا خلا عراق میں بدامنی کی وجہ ہے، نوری المالکی

عاطف توقیر1 نومبر 2013

عراقی وزیراعظم نوری المالکی نے کہا ہے کہ ان کے ملک میں تشدد کی کارروائیاں حکومتی پالیسیوں میں خرابی کی وجہ سے نہیں بلکہ اس کی وجہ خطے میں طاقت کے حوالے سے پایا جانے والا خلا ہے۔

https://p.dw.com/p/1A9wz
تصویر: AP

عراقی وزیراعظم نے گزشتہ دو برسوں میں اپنے پہلے دورہ امریکا کے موقع پر امریکی وزیر دفاع چک ہیگل اور امریکی فوج کے سربراہ جنرل مارٹن ڈیمپسی سے ملاقاتوں کے بعد اپنے بیان میں کہا کہ عراق میں القاعدہ اور شدت پسند عناصر کے پھلنے پھولنے کی وجہ خطے میں پایا جانے والا طاقت کا خلا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عراق کو اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے امریکی مدد درکار ہے۔ المالکی آج جمعے کے روز امریکی صدر باراک اوباما سے ملاقات کریں گے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق واشنگٹن میں ایک تقریب کے دوران مالکی نے عراق میں جاری پرتشدد کارروائیوں کی تفصیلات بتائیں اور عراق اور امریکا کے درمیان تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔ مالکی کا کہنا تھا، ’’ہم پارٹنرز تھے اور ہم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مل کر اپنا لہو دیا۔ اس سے ہمیں عراق میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی ملی۔‘‘

روئٹرز کے مطابق واشنگٹن میں متعدد امریکی عہدیدار نوری المالکی کے اس نکتہء نظر سے اتفاق نہیں کرتے۔ ان کا کہنا ہے کہ مالکی حکومت نے ایران کی قربت اختیار کی اور ان امریکی مطالبوں کو صرفِ نظر کر دیا، جن میں ملک میں موجود سنیوں اور کردوں کو اقتدار میں شریک کرنے کا کہا جاتا رہا ہے۔

اپنے خطاب میں تاہم مالکی کا کہنا تھا کہ اپنے دور اقتدار میں انہوں نے اب تک جو کچھ کیا، وہ ملکی دستور کے مطابق کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مستقبل کے حوالے سے عراقی رہنما ایک ہی نکتہء نظر کے حامی ہیں اور وہ یہ ہے کہ سنی، شیعہ اور کرد کی صف بندیوں سے بالاتر ہو کر ملک میں جمہوریت کے لیے کام کیا جائے، ’’ہمارا ایک مشترکہ مقصد ہے اور ہمارا ایک مشترکہ نکتہء نظر ہے، جس کی بنیاد ملک کا دستور ہے، جسے ہم نے بنایا ہے۔‘‘

ان کا مزید کہنا تھا، ’’اگر آپ مجھ سے یہ سوال کریں گے کہ ہمیں مسائل کا سامنا کیوں ہے، تو میں کہوں گا کہ ظاہر ہے جمہوریت کو بہت سا وقت اور بہت سے حل درکار ہوتے ہیں۔‘‘