ایپسٹین لسٹ کیا ہے، اس میں کن نامور افراد کے نام شامل ہیں؟
5 جنوری 2024ایک امریکیجج کے احکامات پر امریکی کروڑ پتی شخصیت جیفری ایپسٹین کی نوعمر لڑکیوں کے ساتھ جنسی زیادتی سے متعلق دستاویزات جاری کی گئی ہیں، جن میں ان سے منسلک کئی نامور افراد کے نام سامنے آئے ہیں۔
ایپسٹین کا مشہور شخصیات اور سیاست دانوں سے ملنا جلنا تھا۔ انہیں 2005ء میں پولیس کی جانب سے فلوریڈا میں ایک کیس میں اس وقت شامل تفتیش کیا گیا تھا جب ان پر ایک 14 سالہ لڑکی کو جنسی تعلقات کے لیے پیسے دینے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ انہیں 2006ء میں گرفتار کیا گیا، جس کے بعد ان پر کئی نوعمر لڑکیوں کے ساتھ جنسی زیادتیوں کے متعدد الزامات لگائے گئے۔ بالآخر 2008ء میں انہوں نے ایک لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کا جرم قبول کیا اور نتیجتاﹰ انہیں 13 مہینے کی سزا سنائی گئی۔
ایپسٹین پر سیکس ٹریفکنگ کا الزام بھی لگایا گیا تھا لیکن اس کیس میں ٹرائل شروع ہونے سے پہلے ہی انہوں نے 2019ء میں جیل میں دوران قید خود کشی کر لی تھی۔
اس کے بعد ایپسٹین کی سابقہ گرل فرینڈ گزلین میکسویل کو جنسی زیادتی کے واقعات میں ایپسٹین کی معاونت کرنے کے جرم میں 2021ء میں بیس سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
اب ان کے خلاف جس جنسی زیادتی کیس سے متعلق دستاویزات جاری کی گئی ہیں، وہ دراصل گزلین میکسویل کے خلاف ورجینیا جوفرے نے 2015ء میں دائر کیا تھا۔ انہوں نے ایپسٹین پر جنسی زیادتی کا الزام لگانے کے ساتھ ساتھ یہ دعویٰ بھی کیا کہ ان پر ایپسٹین سے تعلق رکھنے والی دیگر شخصیات کے ساتھ سیکس کرنے کے لیے بھی دباؤ ڈالا گیا۔ لیکن ان شخصیات کا کہنا ہے کہ ان پر لگائے گئے الزامات جھوٹے ہیں۔
حال ہی میں جاری کی گئی دستاویزات میں جن افراد کے نام سامنے آئے ہیں، ان میں سے کئی پر اس کیس کے حوالے سے کبھی کوئی الزامات نہیں لگائے گئے اور متعدد افراد اس الزام کی تردید بھی کرتے رہے ہیں کہ وہ ایپسٹین کے ساتھ اس کے جرم میں کبھی شامل رہے تھے۔
ان مشہور شخصیات کی فہرست کو ' جیفری ایپسٹین لسٹ‘ کا نام دیا گیا ہے۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ اس فہرست میں کن نامور اور قابل ذکر افراد کے نام شامل ہیں:
فرانسیسی کاروباری شخصیت اور ماڈلنگ ایجنٹ ژاں لُک برونل
برونل پر بھی جنسی زیادتی کا الزام ہے۔ اس حوالے سے ان کا ٹرائل بھی ہونا تھا لیکن اس سے قبل ہی انہوں نے پیرس کی ایک جیل میں دوران قید خودکشی کر لی تھی۔
امریکی کاروباری شخصیت لیزلی ویکسنر
حال ہی میں جاری کردہ دستاویزات میں سرسری طور پر لیزلی ویکسنر کا بھی حوالہ ملتا ہے۔ اپسٹین پر سیکس ٹریفکنگ اور جنسی زیادتی کے مقدمات کے بعد انہوں نے ان سے تعلقات منقطع کر لیے تھے۔
ہارورڈ یونیورسٹی کے سابق پروفیسر ایلن ڈرشووٹز، جو ایپسٹین کے اٹارنی بھی رہ چکے ہیں
ان پر بھی ورجینیا جوفرے نے جنسی زیادتی کا الزام لگایا تھا لیکن بعد ازاں اسے یہ کہہ کر واپس لے لیا کہ ان سے ایلن کو پہچاننے میں غلطی ہوئی تھی۔
برطانیہ کے پرنس اینڈریو
جوفرے نے ان پر بھی جنسی زیادتی کا الزام لگایا ہے۔
سابق امریکی صدر بل کلنٹن
ایپسٹین کے ہاتھوں جنسی زیادتی کا شکار ہونے والی ایک خاتون کے مطابق وہ بل کلنٹن سے خود تو کبھی نہیں ملیں، لیکن ایک بار اپیسٹین نے ان کی موجودگی میں کہا تھا، ''کلنٹن کی پسند چھوٹی عمر ہے۔‘‘ انہوں نے اسے چھوٹی عمر کی خواتین اور لڑکیوں کا حوالہ سمجھا۔ تاہم کلنٹن پر اس کیس سے متعلق باقاعدہ طور پر کوئی الزام نہیں لگایا گیا۔
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ
ان دستاویزات میں ڈونلڈ ٹرمپ کا بھی ذکر ہے لیکن ان پر بھی اس کیس کے حوالے سے کوئی الزام نہیں لگایا گیا۔
معروف برطانوی سائنسدان سٹیفن ہاکنگ
حال میں جاری کی جانے والی دستاویزات میں صرف ایک جگہ ایپسٹین کی ایک ای میل میں سٹیفن ہاکنگ کا ذکر کیا گیا ہے۔ اس ای میل میں ایپسٹین نے کہا تھا کہ جو شخص سٹیفن ہاکنگ سے متعلق جنسی زیادتی کے ایک بے بنیاد دعوے کو جھوٹا ثابت کرے گا، وہ اسے انعام دیں گے۔
امریکی کروڑ پتی شخصیت گلین ڈبلن
جوفرے کے مطابق ان پر گلین کے ساتھ سیکس کرنے کے لیے دباؤ ڈالا گیا لیکن گلین نے اس الزام کی تردید کی ہے۔
سابق امریکی سفیر بل رچرڈسن
جوفرے کا کہنا ہے کہ ان پر رچرڈسن کے ساتھ سیکس کرنے کے لیے بھی دباؤ ڈالا گیا۔ رچرڈسن گزشتہ برس انتقال کر گئے تھے، جس سے پہلے انہوں نے اس الزام کی تردید کی تھی۔
سابق امریکی سینیٹر جارج مِچل
جوفرے نے جارج مِچل پر بھی جنسی زیادتی کا الزام لگایا ہے، جس کی اس سابق امریکی سینیٹر نے تردید کی ہے۔
امریکی گلوکار مائیکل جیکسن اور امریکی جادوگر ڈیوڈ کاپرفیلڈ
ان دستاویزات میں ان دونوں کے ناموں کا بھی ذکر ملتا ہے تاہم ان پر کوئی الزام نہیں لگایا گیا۔
م ا/ م م (نیوز ایجنسیاں)