1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
اقتصادیاتیورپ

جی ٹوئنٹی قرضوں کی تشکیل نوکا دائرہ وسیع کرے، یورپی یونین

19 فروری 2023

یورپی بلاک کے مطابق درمیانی آمدنی والے ملکوں کو قرضوں کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے جی ٹوئنٹی اپنے فریم ورک میں توسیع کرے۔ اب تک چار افریقی ممالک نے اس فریم ورک کے تحت قرضوں کی ری شیڈولنگ کے لیے درخواست دی ہے۔

https://p.dw.com/p/4NTWj
G20 Summit in Osaka l Logo
تصویر: Metin Aktas/AA/picture alliance

یورپی یونین کے رکن ممالک نے درمیانی آمدنی والے ممالک کی جانب سے لیے گئے قرضوں کی تشکیل نو کے لیے جی ٹوئنٹیممالک کی تنظیم کے مشترکہ فریم ورک میں توسیع کی حمایت کی ہے۔ اس ضمن میں بلاک کی پوزیشن کو واضح کرنے والی یورپی یونین کی ایک دستاویز اگلے ہفتے ہونے والے جی ٹوئنٹی ممالک کے وزرائے خزانہ کے اجلاس میں پیش کی جائے گی۔

Frankeich | EU Parlamentssitzung
یورپی بلاک کی طرف سے جی ٹوئنٹی کے قرضوں کی تشکیل نو سے متعلق فریم ورک میں توسیع پر رضامندی درمیانی آمدنی والے ممالک کو قرضوں کے معاملے میں ریلیف فراہم کرنا ہےتصویر: FREDERICK FLORIN/AFP/Getty Images

جی ٹوئنٹی ممالک نے 2020ء میں قرضوں کی تشکیل نو کے لیے ایک مشترکہ فریم ورک (CF) پر اتفاق کیا تھا تاکہ وبائی امراض کے بعد کم آمدنی والے ممالک کے قرضوں کی تنظیم نو کے عمل کی راہ ہموار کی جا سکے۔

اس فریم ورک کے تحت اب تک چاڈ، ایتھوپیا، گھانا اور زیمبیا نے قرضوں میں ریلیف حاصل کرنے کی کوشش کی ہے لیکن کچھ مغربی ممالک کا الزام ہے کہ چین کی وجہ سے اس معاملے میں پیش رفت سست رہی ہے۔ ابھی تک صرف چاڈ نے کامیابی کے ساتھ قرض سے نجات کا معاہدہ کیا ہے۔

جب کہ ستر یا اس سے زیادہ غریب ترین ممالک اس فریم ورک کے تحت ریلیف حاصل کرنے کے اہل ہیں۔ اس وقت درمیانی آمدنی والے ممالک کی بڑھتی ہوئی تعداد بھی اپنے قرضوں کے بوجھ سے نبرد آزما ہے۔

Joe Biden und Narendra Modi
جی ٹوئنٹی وزرائے خزانہ کے اجلاس چوبیس اور پچیس  فروری کو بھارتی شہر بنگلور میں منعقد ہو گاتصویر: BAY ISMOYO/AFP

چوبیس اور پچیس  فروری کو بھارتی شہر بنگلور میں ہونے والے جی ٹوئنٹی وزرائے خزانہ کے اجلاس کے لیے یورپی یونین کے تیار کردہ نقاط کے مطابق، ''قرض کی کمزوریوں کا سامنا کرنے والے درمیانی آمدنی والے ممالک تک CF کی ممکنہ توسیع کی حمایت کرتے ہیں۔‘‘

یورپی یونین کی دستاویز میں جی ٹوئنٹی، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ، عالمی بینک اور قرض دہندگان کی حکومتوں کے پیرس کلب سے بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ پہلے کیسز کی بنیاد پر فریم ورک کے کام کاج کا جائزہ لیں اور پھر مقروض ممالک کو اس بارے میں وضاحت کریں۔

ش ر ⁄ ع آ (روئٹرز)