جنوبی کوریا نے جرمنی سے گوشت کی برآمد روک دی
8 جنوری 2011یورپی کمیشن کے شبعہ ء صحت کے سربراہ جان ڈالی کے ترجمان فریڈرک ونسنٹ نے بتایا ہے کہ جنوبی کوریا نے جرمنی سے خنزیر کے گوشت کی در آمد کو معطل کردیا ہے۔ دوسری جانب روس نے بھی جرمنی سے درآمد کئے جانے والے گوشت پر سخت نگرانی کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔ ماسکو حکام نے یورپی کمیشن اور جرمنی پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ جانوروں کی خوراک میں پائے جانے والے زہریلے مادے، ڈی آکسین کے بارے میں صیح معلومات فراہم نہیں کر رہے۔ روسی حکام کا کہنا ہے کہ اس واقعہ سے پتہ چلتا ہے کہ جانوروں اور انسانوں کی زندگیوں کو لاحق خطرے کی صورت میں، یورپی یونین میں فوری ردعمل کا مرکزی نظام موجود نہیں ہے۔
جرمن حکام نے جمعہ کو کہا کہ چار ہزار سات سو سے زائد پولٹری فارمز کو بند اور ایک لاکھ سے زائد انڈوں کو تلف کر دیا گیا ہے۔ جرمنی میں جانوروں کی آلودہ خوراک کے اس سکینڈل کا دائرہ بڑھتا چلا جارہا ہے اور حکام نے اس معاملے میں بے قاعدگی کا خدشہ بھی ظاہر کیا ہے۔ جرمنی میں مضر صحت انڈوں کے سکینڈل کی وجہ شمالی جرمن صوبے شلیزوک ہولشٹائن میں قائم کمپنی Harles & Jentzsch کے عملے سے مبینہ غلطی کا سرزد ہونا تھا۔ اس کمپنی نے جانوروں کی خوراک میں استعمال کی جانے والی چکنائی میں وہ مبینہ طور پر وہ تیل ملا دیا، جو بائیو فیول میں استعمال کیا جاتا ہے۔ کیمیکلز ملا یہ تیل بڑی صنعتوں کو فراہم کیا جاتا ہے، خاص طور پرکاغذ بنانے کی فیکٹریوں کو۔ جرمن کمپنی Harles & Jentzsch نے اپنی غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے اسے انسانی غفلت کا نتیجہ قرار دیا ہے۔ اس کمپنی سے یہ مضر خوراک پانچ جرمن صوبوں کے پولٹری فارمز کو روانہ کی گئی تھی اور ان میں سیکسنی انہالٹ بھی شامل ہے، جہاں سے انڈے ہالینڈ کو روانہ کئے گئے تھے۔ ڈی آکسین حاملہ خواتین کے لئے انتہائی مُضر ثابت ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ سرطان کا بھی سبب بنتا ہے۔
رپورٹ: امتیاز احمد
ادارت: شادی خان سیف