جنوبی افریقہ کے ہاتھوں پاکستان چاروں شانے چت
14 جنوری 2019جوہانس برگ میں کھیلے جانے والے تیسرے ٹیسٹ میچ کا چوتھا دن ٹیسٹ سیریز کا آخری دن رہا اور پاکستان کی بقیہ چھ وکٹیں 120 رنز کا اضافہ کر کے گر گئیں۔ چوتھے دن اسد شفیق نصف سینچری بنانے میں کامیاب رہے۔ شاداب خان سینتالیس رنز پر ناٹ آؤٹ رہے۔
جنوبی افریقہ کے تیز بالر اولیفر نے دو گیندوں پر دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کر کے پاکستانی ٹیم کی ہار کی بنیاد رکھ دی تھی۔ اولیفر کی پہلی گیند پر بابر اعظم آؤٹ ہوئے اور اگلی ہی گیند پر کپتان سرفراز احمد بغیر کوئی رنز بنائے آؤٹ ہو گئے۔
مبصرین کے مطابق پاکستانی بیٹسمینوں کی ٹیسٹ سیریز میں ناقص کارکردگی سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ جنوبی افریقہ کی تیز پچوں پر اپنے آپ کو ڈھالنے میں پوری طرح ناکام رہے۔ سینیئر کھلاڑیوں اظہر علی اور اسد شفیق ٹیم کے بقیہ نوجوان کھلاڑیوں کو اپنے ساتھ لے کر بڑی اننگز قائم کرنے میں ناکام رہے۔
انہی مبصرین کا خیال ہے کہ اظہر علی کی ناقص کارکردگی ٹیم کے ٹیل اینڈرز سے بھی بہتر نہیں تھی۔ ایسا دکھائی دیتا ہے کہ جنوبی افریقہ کی ٹیسٹ سیریز اُن کے کرکٹ سے الوداع کا باعث بن سکتی ہے۔ وہ پہلے ہی ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ کو خیرباد کہہ چکے ہیں۔ بعض مبصرین کے مطابق اظہر علی کو چاہیے کہ وہ ڈومیسٹک کرکٹ میں کھیلیں اور اپنی گم شدہ فارم کو حاصل کر کے ٹیم میں واپس آنے کی کوشش کریں۔
اسی طرح اسد شفیق دو نصف سینچریاں بنانے میں ضرور کامیاب رہے لیکن کیا یہ اننگز ٹیسٹ کرکٹ کے شایانِ شان تھیں۔ وہ ایک روز میچوں کے انداز میں چوکے مارتے ہوئے آؤٹ ہوئے۔ وہ نصف سینچری کے بعد لمبی اننگ کی بنیاد رکھنے میں ناکام رہے۔ جنوبی افریقی تیز گیند بازوں نے پاکستانی بیٹسمینوں کی کمزوریوں کو واضح کر دیا کہ وہ معیاری تیز بالنگ کا سامنا کرنے سے قاصر ہیں اور اُن کی تکینک میں بھی خرابی ہے۔
پاکستان کو تین صفر سے شکست دینے کے بعد جنوبی افریقی ٹیم کی عالمی درجہ بندی میں پوزیشن بہتر ہوئی ہے اور وہ انگلینڈ کے ساتھ ساتھ نیوزی لینڈ کو پچھاڑتے ہوئے دوسری پوزیشن پر پہنچ گئی ہے۔ دوسری جانب پاکستان کی عالمی رینکنگ مزید خراب ہوئی ہے اور وہ اب ساتویں مقام پر پہنچ گئی ہے۔