جنرل باجوہ کا دورہ برسلز، عسکری اور دفاعی تعاون پر اتفاق
19 فروری 2022
پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے گزشتہ روز بیلجیم کے دارالحکومت برسلز میں 'یورپین اکسٹرنل ایکشن سروسز‘ ای ای اے ایس کے سکریٹری جنرل اشٹیفانو سانینو اور یورپی یونین کی ملٹری کمیٹی کے چیئرمین جنرل کلاؤڈیو گرازیانو سے ملاقاتیں کیں۔
اس موقع پر باہمی دلچسپی کے امور کے علاوہ علاقائی سکیورٹی کی عمومی صورتحال، افغانستان کی موجودہ صورتحال اور پاکستان اور یورپی یونین کے باہمی تعلقات جیسےموضوعات پر بات چیت ہوئی۔
پاکستانی وزیر خارجہ چھٹے اسٹریٹیجک ڈائیلاگ کے لیے برسلز میں
پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل باجوہ نے یورپی یونین کے ان اعلیٰ دفاعی اور عسکری اہلکاروں کو یقین دلایا کہ پاکستان یورپی یونین کے ساتھ اپنے تعلقات کو غیر معمولی اہمیت کا حامل سمجھتا ہے۔ جنرل باجوہ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد مستقبل میں دو طرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور میں مزید تعاون اور قریبی تعلقات کا خواہاں ہے۔
یورپی یونین کے اہلکاروں نے علاقائی سطح پر امن اور استحکام کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے جنرل باجوہ کو مستقبل میں ہر سطح پر مزید تعاون کا یقین دلایا۔
جنرل باجوہ نے برسلز میں بیلجیم کی وزیر دفاع لوُڈوین ڈیڈونڈر ، چیف آف ڈیفنس میشل ہوفمن اور چیف آف اسٹاف میجر جنرل پیئرے جیراڈ سے بھی ملاقاتیں کیں۔ اس موقع پر علاقائی سلامتی اور دو طرفہ تعلقات جیسے موضوعات زیر بحث رہے۔
سی آئی اے کے سربراہ کی جنرل باجوہ اور جنرل فیض سے ملاقاتیں
پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق دو طرفہ عسکری اور دفاعی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے اور مشترکہ طور پر ان شعبوں میں تعاون کو مضبوط تر بنانے پر اتفاق سامنے آیا۔ خاص طور سے دونوں طرف کی افواج کے تعلقات کے فروغ اور دفاعی پیداوار ، تربیت، انسداد دہشت گردی اور انٹیلیجنس کے شعبوں میں مزید تعاون اور ترقی پر زور دیا گیا۔
جنرل باجوہ کا افغانستان کا اچانک دورہ
بلیجیم کی اعلیٰ ملٹری اور سفارتی قیادت نے افواج پاکستان کی پیشہ ورانہ مہارت کو سراہا۔ ساتھ ہی علاقائی سطح پر امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے پاکستان کے کردار اور کوششوں کی تعریف کی۔ افواج پاکستان کے سربراہ جنرل باجوہ کے برسلز کے دورے کے موقع پر تمام اہم امور اور شعبوں میں بیلجیم اور پاکستان کے مابین باہمی تعاون و اشتراک کو فروغ دینے پر اتفاق ہوا۔
ک م / ش ح