جسٹن ٹروڈو کی جرمن چانسلر سے ملاقات، توجہ سیٹا اور نیٹو پر
17 فروری 2017جرمن دارالحکومت برلن میں ہونے والی اس ملاقات میں دونوں سربراہان حکومت نے سیٹا تجارتی ڈیل کو انتہائی شاندار اور مستقبل کے کئی معاہدوں کی بنیاد قرار دیا۔ اس ملاقات میں کینیڈین وزیر اعظم اور جرمن چانسلر نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ اور اُس کے مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے بارے میں موقف پر بھی تبادلہ خیال کیا، جس دوران میرکل نے نیٹو کے حوالے سے امریکی صدر اور وزیر دفاع کے بیانات کے تناظر میں اپنا موقف بیان کیا۔ اس میٹنگ میں کینیڈا کے وزیر اعظم نے مغربی دفاعی اتحاد کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی نہ ہی انہوں نے امریکی موقف کی تائید میں کوئی لفظ ادا کیا۔
اس ملاقات کے وقت سیٹا ڈیل کے مخالفین نے برلن میں ایک احتجاجی مظاہرہ بھی کیا۔ مظاہرین کا خیال ہے کہ سیٹا ڈیل متوسط طبقے کے لیے پریشانی اور مسائل کا سبب بنے گی۔ ان کے خیال میں اس ڈیل سے روزگار کی منڈی بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ رواں ہفتے کے اوائل میں کینیڈین وزیر اعظم امریکا کے دورے پر بھی گئے تھےم جہاں انہوں نے امریکی صدر ٹرمپ سے ملاقات کی تھی۔ اس ملاقات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ وہ امریکی صدر کے ساتھ مشترکہ معاملات کو فروغ دینے کی کوشش میں تھے۔
جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے آج جمعے کے روز کہا کہ مغربی دفاعی اتحاد نیٹو یورپ کے ساتھ ساتھ امریکا کے لیے بھی بہت اہم ہے۔ کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹُروڈو کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں میرکل کا کہنا تھا، ’’ہمیں نیٹو کی باہمی اقدار کا علم ہونا چاہیے۔ میرے خیال میں نیٹو کی وجہ سے امریکا کی طاقت میں بھی اضافہ ہوا ہے اور یہ تنظیم امریکا کے لیے بھی اہم ہے۔‘‘ جرمن چانسلر نے مزید کہا کہ اس اتحاد کے بارے میں اٹھنے والے سوالات پر مشترکہ مفادات کو مد نظر رکھتے ہوئے ہی بات چیت ہونی چاہیے۔
سیٹا ڈیل کی ابھی دو روز قبل بدھ پندرہ فروری کو یورپی پارلیمان نے توثیق کی ہے۔ فرانسیسی شہر اسٹراس برگ میں ہونے والے اس توثیقی عمل کے وقت ٹرُوڈو نے اپنے پیغام میں کہا تھا کہ یہ معاہدہ ترقی کی بنیاد پر آگے بڑھے گا اور اس کی وجہ سے یورپی متوسط طبقے کو کئی طرح کے فوائد حاصل ہوں گے۔