جرمنی، کورونا وباء پالتو جانوروں کے لیے نعمت
کورونا وباء میں جرمن باشندوں نے مزید دس لاکھ پالتو جانور خریدے ہیں اور اس طرح اس ملک میں پالتو جانوروں کی مجموعی تعداد تقریباً 35 ملین ہو چکی ہے۔ پالتو جانوروں کا کاروبار کرنے والوں کو پانچ ارب یورو کا فائدہ ہوا ہے۔
بڑی آنکھیں، زیادہ فروخت
گزشتہ برس ’برِک اینڈ مارٹر ریٹیلرز‘ نے ساڑھے چار ارب یورو سے زائد کا سامان فروخت کیا۔ ان میں پالتو جانور، ان کی خوراک کھلونے اور بستر وغیرہ شامل ہیں۔ اسی طرح وباء کے دوران جنگلی پرندوں کی خوراک کو بھی شامل کیا جائے تو یہ ساڑھے پانچ ارب یورو بنتے ہیں۔
ہر موسم میں دوست
کتے انسان کے بہترین دوست ہوتے ہیں اور ان کا جرمنی میں کثرت سے پایا جانا کوئی تعجب کی بات نہیں۔ گزشتہ ایک سال کے دوران اس جانور کی قیمت اور فروخت میں واضح اضافہ ہوا ہے اور جرمنی میں پالتو کتوں کی تعداد تقریباً دس ملین تک پہنچ گئی ہے۔ وباء کے دوران کتے پرُ تعیش مشغلہ ہی نہیں بلکہ بہت سے انسانوں کی تنہائی کے ساتھی بن چکے ہیں۔
بلیاں سرفہرست ہیں
لیکن جرمنی میں بلیاں ’بادشاہ‘ ہیں۔ جرمنی میں اس وقت 15.7 ملین پالتو بلیاں پائی جاتی ہیں۔ یہ پالتو جانوروں کی مجموعی تعداد کا ایک تہائی بنتی ہیں۔ بلیوں کی دیکھ بھال دیگر جانوروں کی نسبت آسان تصور کی جاتی ہے۔ وباء کے دوران بلیوں کے دودھ اور سنیکس کی خریداری میں قریب ساڑھے نو فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
تقریبا 35 ملین اور خرید جاری
گزشتہ ایک برس کے دوران جرمنی میں تقریباً دس لاکھ نئے پالتو جانور خریدے گئے ہیں۔ اب تقریبا سینتالیس فیصد جرمن گھرانوں میں کوئی نہ کوئی پالتو جانور موجود ہے۔ ان میں تقریباً پانچ ملین خرگوش، ہیمسٹرز اور چوہوں جیسے چھوٹے جانور شامل ہیں۔ پرندوں کی تعداد ساڑھے تین لاکھ بنتی ہے جبکہ اٹھارہ لاکھ ایکویریم ہیں۔ کچھوؤں اور چھپکلیوں وغیرہ کی تعداد تیرہ لاکھ ہے۔
جرمن امریکیوں سے کہیں پیچھے
جرمن بھی جانوروں سے محبت کرتے ہیں لیکن سن 2019ء کے اعداد و شمار کے مطابق پالتو جانوروں کی خریداری میں سوئٹزرلینڈ، فرانس اور برطانیہ جرمنی سے بھی آگے ہیں۔ سرفہرست امریکا ہے، جہاں جرمن باشندوں کی نسبت پالتو جانوروں پر دگنی رقم خرچ کی جاتی ہے۔
سفر اور مہنگے ترین برانڈ
جانوروں کے لیے عام مصنوعات کو بھول جائیے۔ پالتو جانوروں کے امیر مالکان ٹیفنی اور پراڈا جیسے برانڈز کے بیگ خریدتے ہیں۔ جانوروں کے لیے ورساچے کے فوڈ باؤلز، رالف لورن کے سویٹر اور مونکلر کی جیکٹیں خریدی جاتی ہیں۔ انسٹاگرام کی تصاویر کے لیے پالتو جانوروں کو پہنائے جانے والے مہنگے لباس ان کے علاوہ ہیں۔
ہوم آفس اور آن لائن شاپنگ
بہت سے ملازمین گھروں میں بیٹھ کر کام کر رہے ہیں۔ پالتو جانوروں کے لیے تو یہ اچھی بات ہے لیکن ڈے کیئر بزنس کے لیے ایک بری خبر۔ لیکن مجموعی طور پر پالتو جانوروں کے لیے آن لائن خریداری میں اضافہ ہوا ہے۔ اس مد میں سولہ فیصد اضافے کے ساتھ گزشتہ ایک برس کے دوران 820 یورو خرچ کیے گئے۔
لاک ڈاؤن کے دوست لیکن خدشات
کئی پالتو جانوروں کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے اور اسی وجہ سے خوف پایا جاتا ہے کہ جرائم پیشہ افراد ان کی چوریاں اور اسمگلنگ شروع کر دیں گے۔ یہ خوف بھی ہے کہ لاک ڈاؤن کے بعد بہت سے لوگوں کو ان پالتو جانوروں کی ضرورت نہیں رہے گی اور شیلٹر ہاؤسز کے مسائل میں اضافہ ہو جائے گا۔