جرمنی کا دوسرا بلند ترین پُل جس کی تعمیر میں آٹھ برس لگے
15 نومبر 2019تقريباً آٹھ سال تک کام جاری رہنے کے بعد 'ہوخ موزل بروکے‘ کی تعمير بالآخر مکمل ہو گئی ہے۔ زائٹلنگن راخٹگ کے قريب يہ پل ايک اعشاريہ سات کلوميٹر طويل ہے اور اسے 160 ميٹر کی اونچائی پر تعمير کيا گيا ہے۔ اب اس پل کی سڑک پر صرف سفيد لکيريں کھينچنے کا کام باقی ہے۔ اسی ماہ اکيس نومبر کو سياستدانوں اور مقامی عہديداران کا ايک قافلہ پل پر سے گزرے گا اور اس کے بعد لگ بھگ ايک ہفتے ميں پل کو عوام کے ليے کھول ديا جائے گا۔
'ہوخ موزل بروکے‘ کی تعمير يورپ کے سب سے بڑے تعميری منصوبوں ميں شامل ہے۔ يہی وجہ ہے کہ ہفتہ سولہ نومبر کو پل کی تعمير کا کام مکمل ہونے کے موقع پر ايک رنگا رنگ تقريب کا انعقاد ہو رہا ہے جس ميں مقامی افراد پل پر بغير ٹريفک کے چہل قدمی بھی کر سکيں گے۔
دراصل يہ پل آئيفل اور ہنسرک کے علاقوں کو ملانے والے پچيس کلوميٹر طويل ايک نئے روٹ کا حصہ ہے۔ يہ پل اونچائی کے لحاظ سے جرمنی ميں دوسرے نمبر پر ہے۔ ملک کا سب سے بلند پل باڈن ووٹمبرگ ميں ہے اور اس کا نام کوخرٹال برج ہے۔ يہ پل 185 ميٹر بلند ہے۔
دوسری جانب چند ناقدين منصوبے پر آنے والے اخراجات پر تنقيد کرتے ہيں۔ ان کا يہ بھی کہنا ہے کہ جس علاقے ميں يہ پل تعمير کيا گيا ہے، وہ جرمنی کے خوب صورت ترين علاقوں ميں شامل ہوتا ہے اور پل سے اس کی خوب صورتی متاثر ہوئی ہے۔
'ہوخ موزل بروکے‘ کی تعمير پر مجموعی طور پر 483 ملين يورو کی لاگت آئی ہے۔
ع س / ا ب ا، نيوز ايجنسياں