1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی، ڈمنیشا کی بیماری میں حیرت انگیز اضافہ

6 اپریل 2013

جرمنی میں یادداشت کے بتدریج خاتمے کا سبب بننے والی بیماری ڈمنشیا کے مرض میں اضافہ نوٹ کیا گیا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق روزانہ کی بنیادوں پر 100 ایسے نئے کیس رجسٹر کیے جا رہے ہیں، جو اسی بیماری سے متعلق ہیں۔

https://p.dw.com/p/18ArF
تصویر: picture-alliance/dpa

ڈمنشیا کے شکار افراد کی تعداد میں حیرت انگیز اضافے کے نتیجے میں جرمن طبی ماہرین میں ایک بے چینی پیدا ہو گئی ہے۔ محققین نے اندازہ لگایا ہے کہ 2050ء تک جرمنی میں اس مرض میں مبتلا افراد کی تعداد دوگنا ہو کر تین ملین ہو جائے گی۔

جمعے کے دن جاری کی جانے والی ایک تازہ رپورٹ کے مطابق جرمنی میں ہر سال چالیس ہزار افراد ڈمنشیا کے عارضے میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ جرمن الزائمر سوسائٹی کے اعداد و شمار کے مطابق اس وقت جرمنی میں ڈمنشیا کے شکار مریضوں کی مجموعی تعداد 1.4 ملین ہے۔

اسی سوسائٹی کے بقول ڈمنشیا کے ساتھ اگر یادداشت کے بتدریج خاتمے کا سبب بننے والی دیگر اقسام کی بیماریوں کو بھی ملا لیا جائے تو معلوم اعداد و شمار کے مطابق ہر برس تین لاکھ افراد ان کا شکار ہو رہے ہیں۔

Puzzlebild Triptychon Alzheimer Dossierbild 3
اس بیماری کی اصل وجہ ابھی تک نامعلوم ہےتصویر: picture alliance/dpa

یادداشت کو متاثر کرنے والی ان بیماریوں کے شکار افراد کی اموات کی شرح کے بارے میں حاصل کیے گئے ڈیٹا سے معلوم ہوا ہے کہ ان مریضوں کے اس بیماری کے باعث مرنے کے امکانات زیادہ نہیں ہوتے ہیں، اس لیے خیال کیا جاتا ہے کہ مستقبل میں ایسے افراد کی تعداد میں مزید اضافہ ہو جائے گا، جو ڈمنیشا یا اس سے متعلق دیگر اقسام کی بیماری کو شکار ہیں۔

وجوہات نامعلوم

اس بیماری کے علاج کے حوالے سے کوئی اہم پیشرفت ابھی تک ممکن نہیں ہو سکی ہے۔ اس مخصوص صورتحال کے تناظر میں ماہرین کہتے ہیں کہ جس طرح اس بیماری کے شکار ہونے والے لوگوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، ایسا کہنا غلط نہ ہو گا کہ 2050ء تک ان افراد کی تعداد تین ملین ہو جائے گی۔

براعظم یورپ میں 65 برس سے زائد عمر کے 6.3 ملین افراد الزائمر کی بیماری میں مبتلا ہیں۔ یورپی الزائمر کارپوریشن کے ایک پراجیکٹ Alcove کے اعداد و شمار کے مطابق 2040ء تک یہ تعداد دس ملین تک پہنچ جائے گی۔

یہ بیماری زیادہ تر بزرگ افراد کو لاحق ہوتی ہے اور اس بیماری کے نتیجے میں دماغی قابلتیوں کو نقصان پہنچتا ہے یعنی سوچنے، بولنے اور وقوف جیسی صلاحتییں زائل ہونا شروع ہو جاتی ہیں۔ اس بیماری کی اصل وجہ ابھی تک نامعلوم ہے۔

(at/ab (AFP, dpa, KNA