1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
ماحولجرمنی

جرمنی میں ہوا، بجلی کی پیداوارکا سب سے بڑا ذریعہ بن گئی

16 جولائی 2023

سرکاری اعداد و شمار کے مطا بق رواں برس کی پہلی سہہ ماہی میں 32.2 فیصد بجلی ہوا کے ذریعے پیدا کی گئی۔ جرمنی کا ہدف 2030 ء تک اپنی بجلی کا کم از کم 80 فیصد قابل تجدید ذرائع سے پیدا کرنا ہے۔

https://p.dw.com/p/4SIKL
China Altay city Windkraftanlage
تصویر: picture-alliance/dpa/Imaginechina

جرمنی میں 2023 ء کی پہلی سہ ماہی میں بجلی کی مجموعی ملکی پیداوار میں ایک تہائی سے کچھ کم بجلی ہوا کے ذریعے سے حاصل کی گئی۔ سرکاری اعدادو شمار کے مطابق اب ہوا بجلی کی پیداوار کے سب سے بڑے ذریعے کے طور پرکوئلے کو پیچھے چھوڑ گئی ہے۔

بغير بليڈ والے چھوٹے ونڈ ٹربائن

جرمن وفاقی شماریات کے دفتر کے مطابق رواں برس جرمنی میں بجلی کی کل پیداوار بجلی کا تقریباً 32.2 فیصد ہوا کے ذریعے پیدا کیا گیا، جبکہ کوئلے سے 30 فیصد بجلی پیدا کی گئی۔ یہ پہلا موقع تھا، جب 2020 ء کی دوسری سہ ماہی کے بعد ہوا یورپ کی سب سے بڑی معیشت میں بجلی کے زرائع میں سرفہرست تھی۔

جرمنی نے بحیرہ بالٹک سے بجلی کے حصول کا راستہ محفوظ کر لیا

شماریاتی دفتر نے رپورٹ کیا کہ ملک میں نصف سے زیادہ بجلی کی پیداوار یعنی اکیاون اعشاریہ چار فیصد اب بھی  کوئلے، گیس اور جوہری طاقت سمیت توانائی کے روایتی زرائع سے حاصل کی جارہی ہے، جو ایک سال پہلے 52.9 فیصد کے مقابلے میں تھوڑی  کم ہے۔

جرمنی کا ہدف 2030 ء تک اپنی بجلی کا کم از کم 80 فیصد قابل تجدید ذرائع سے پیدا کرنا ہے۔ برلن حکومت نے رواں برس اپریل میں اپنے آخری جوہری پاور پلانٹس کو بند کر دیا تھا اور اس کا اب نیا بڑا ہدف آنے والے سالوں میں کوئلے کی پیداوار میں کمی لانا ہے۔

ش ر ⁄ ک م (روئٹرز)